لاہور(پی این آئی)قرضے معاف کرانے والوں کے دوبارہ قرضے لینے کا راستہ کھل گیا، اسٹیٹ بینک نے نئی پالیسی جاری کر دی،سٹیٹ بینک نے قرضے معاف کرانے والوں کے لیے دوبارہ قرض لینے میں آسانی پیدا کر دی ہے, بینکوں سے معاف کرائے گئے قرضوں کا ریکارڈ رکھنے کی مدت 15سال سے کم کر کے 10کر دی
گئی ہے۔سٹیٹ بینک کے مطابق کارپوریٹ اداروں کے بینکوں سے معاف کرائے گئے قرضوں کا ریکارڈ سٹیٹ بینک کے الیکٹرانک کریڈٹ انفارمیشن بیورو میں رکھنے کی مدت 15سال سے کم کر کے 10کر دی گئی ہے بیورو میں بینکوں سے قرض لینے والوں کے گزشتہ لین دین کی معلومات کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے اور بینک اور مالی ادارے ان معلومات کو قرض لینے والوں کی ساکھ کا جائزہ لینے کے لیے استعمال کرتے ہیں. سٹیٹ بینک کے مطابق منفی ریکارڈ اور معاف کیے گئے قرضے کو طویل عرصے تک زیرِ غور رکھنا قرض لینے والوں کو اپنے نئے آغاز سے محروم کرتا ہے خواہ ان کی موجودہ مالی کارکردگی بہتر ہو چکی ہو جبکہ کاروباری انجمنوں اور چیمبرز کے ارکان کی طرف سے بھی کہا جا رہا تھا کہ ایک بار قرضہ معاف کیے جانے کو 15 سال تک زیرِ غور رکھنا کاروباری اداروں کے لیے نئے قرضے کے حصول میں مشکلات کا سبب بنتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں