حیدرآباد(این این آئی)آل پاکستا ن شادی ہالز اینڈ لانز ایسو سی ایشن کے سکریٹر ی جنرل جمال عار ف سہر ور دی نے نیشنل کمانڈ اینڈ اپریشن سینٹر کی طرف سے نئے SOP’sکو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے یہ پاکستان کے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے آئین کسی کو اس بات کی اجاز ت نہیں دیتا کہ کسی کو بیروزگار کیا جائے،
شادی ہالز کی صنعت کو جان بوجھ کر تبا ہ و بر باد کیا جا رہا ہے 13مارچ کو لاک ڈائون کے سبب ملک بھر کے 14 ہزا رسے زائد شادی ہالز بند کر دئے گئے تھے شادی ہالز کی بندش سے 40 لاکھ ویٹروں سمیت شادی ہالز سے وا بستہ 80 لاکھ افراد نے روز گار اور دیہا ڑی پر کا م کر نے والے لاکھو ں مزدوروں کے گھر و ں میں روٹیوں کے لالے پڑ گئے تھے، ایک بیان میں جمال عارف نے کہا کہ 15ستمبر سے دو بارہ شادی ہالز کھلے تو مالکان ،ویٹروں اور شادی ہالز سے وابستہ افراد نے سکھ کا سانس لیا ابھی شادی ہا لز میں شادیاں ہو رہی تھی کہ متعدد شہر و ں میں SOP’s کے نام پر شادی ہالو ں کو سیل کیا گیا ایک لاکھ سے ڈیڑھ تک جر مانہ کیا گیا جو کہ پاکستا ن کے آئین کے کھلی خلاف ورزی ہے، انہو ں نے کہا کے تمام قوانین شادی ہالوں کے لئے بنائے گئے ہے جو کہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے شادی ہا لز 6ماہ بند رہے لیکن نیشنل کمانڈ اینڈ اپریشن سینٹر نے لاکھو ں بیروزگاروں کے لئے کچھ نہیں کیا حکو مت نے کا رو نا کی آڑ میں اربو ں روپے امداد وصول کی لیکن شادی ہالز کے کسی ایک ویٹرکو بھی 12ہزار روپے نہیں ملے بلکہ شادیا ں گھر وں محلوں اور گرائونڈ میں کر نے کی تر غیب دی جا ری ہے جو کہ شادی ہالز کی صنعت کو مکمل بند کر نے کی سازش ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں