اسلام آباد (پی این آئی)غریب عوام کے لیے خوشخبری، چینی 15 سے 20 روپے فی کلو سستی ملے گی، کہاں سے اور کیسے ملے گی؟ جانیئے اس رپورٹ میں، حکومت کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ فوری طورپر مارکیٹ میں15 سے 20روپے کم قیمت پر چینی دستیاب ہوگی۔ 40ہزار ٹن چینی سستے بازاروں اور دیگر
مقامات پر پہنچا دی گئی ہے۔ پی ٹی وی کی نجکاری نہیں کی جارہی، ایسی کسی کی خواہش تو ہوسکتی ہے حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ چینی اسکینڈل کے حوالے سے کوئی حکومتی شخصیت ہو یا کوئی اور،کسی کورعایت ملنی چاہیے نہ زیادتی ہونی چاہیے۔ لاہور میں کسان کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر حکومت بھی ناخوش ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، وزیر خوراک و زراعت فخر امام، وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے پی آئی ڈی اسلام آباد میں جمعہ کی سہ پہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید فخر امام نے کہاکہ ملک بھر میں گندم کے ذخائر میں کمی نہیں ہے، آٹے گندم اور روٹی کی زیادہ قیمت ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے ہوسکتی ہے صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ پرائس میکنزم کا جائزہ لیں۔ 18لاکھ ٹن گندم جنوری میں پاکستان پہنچ جائے گی۔ 15لاکھ نجی شعبے کی جانب سے بھی درآمد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں سستے بازاروں میں گندم اتنی وافر مقدار میں موجود ہے کہ سستے بازاروں سے ہر روز شام کو 300 بوریاں واپس آتی ہیں۔8شہروں میں گندم کی قیمتوں کی جائزہ رپورٹ موصول ہوئی ہے اور ان شہروں میں گندم کی قیمت 180روپے سے 200روپے کم ہوئی ہے یعنی ان شہروں میں گندم کی قیمت فی من 2300سے کم ہوکر 2100پر آگئی ہے۔ وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہاکہ ایک لاکھ ٹن چینی ملک میں پہنچ چکی ہے ۔ 40ہزار ٹن پنجاب نے اٹھا لی ہے اور کنٹرول ریٹ پر دستیاب ہے۔ فوری طورپر چینی کی قیمت میں اس حکومتی کنٹرول ریٹ کی وجہ سے 15سے 20روپے کم میں دستیاب ہوگی۔ کرشنگ سیزن مقررہ وقت پر شروع کررہے ہیں۔ سابقہ حکومت کی طرف سے چینی کے اسٹاک کے غلط اعدادوشمار دئیے گئے تھے۔ جب یہ چیک کیا گیا تو اسٹاک کم نکلا۔ صنعتی پیکج پر عملدرآمد ہورہا ہے۔ ٹریکٹر، کھاد کے شعبوں میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حماد اظہر نے کہاکہ چینی اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔ اس کا ابھی کوئی نتیجہ اور فیصلہ ہم تو جاری نہیں کرسکتے اگر کسی کے وارنٹ گرفتاری ہوتے تو وہ ضرور گرفتار ہو جاتا ہے ابھی تفتیش ہورہی ہے کوئی بھی ہو چاہے حکومت سے تعلق ہو یا نہ ہو قانون کی عمل داری ضروری ہے قانون کے مطابق نمٹا جائے اور کسی کے ساتھ کوئی زیادتی اور نرمی نہیں برتنی چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ لاہور میں کاشتکار کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر حکومت بھی ناخوش ہے۔ پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ریاست بنانے کا سفر جاری ہے۔ منزل آسان نہیں ہے رکاوٹیں اور مشکلات آتی ہیں۔ تاہم حکومت اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی وی کی نجکاری نہیں کی جارہی ایسا کسی کی خواہش توہوسکتا ہے حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ مستقبل قریب میں پی ٹی وی کی نجکاری کا حکومتی ارادہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں سید فخر امام نے کہاکہ جب گندم کی کمی نہیں ہے ، کم قیمت پر بھی سرکاری سطح پر دستیاب ہے تو مارکیٹ میں آٹے اور روٹی کی قیمت میں کمی ہونی چاہیے صوبائی و ضلعی انتظامیہ کو پرائس میکنزم کا جائزہ لینا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں