اسلام آباد (پی این آئی)جولائی تا اکتوبر مہنگائی کی شرح میں ہولناک اضافہ، ادارہ شماریات نے تفصیلات جاری کر دیں، جانیئے، وفاقی ادارہ شماریات نے دعویٰ کیا ہے کہ اکتوبر میں مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ 23 فیصد کمی رونما ہوئی ہے۔ادارہ شماریات نے ستمبر اور اکتوبر میں مہنگائی کی شرح کے حوالے
سے اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ جاری کردی ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ستمبر کی 9 اعشاریہ 4 فیصد کے مقابلے میں اکتوبر میں مہنگائی 8 اعشاریہ91 فیصد یعنی صفر اعشاریہ 23فیصد کم رہی ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے اکتوبر کے 4 ماہ کے دوران اشیاء کی قیمتوں میں ہولناک شرح سے اضافہ ہوا، مہنگائی کی شرح 8 اعشاریہ 86 فیصد رہی۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں ٹماٹر 48 اور پیاز 39 فیصد، چکن 26 اعشاریہ 6 اور انڈے 23 اعشاریہ 8 فیصد مہنگے ہوئے ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق ایک ماہ کے دوران گندم 8 اعشاریہ 39 فیصد، گندم کی مصنوعات 8 فیصد اور آٹا 4 فیصد مہنگا ہوا، اس دوران چینی کے نرخ میں بھی 4 اعشاریہ 54 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ادارہ شماریات کی جولائی تا اکتوبر کی رپورٹ کے مطابق اس دوران آلو 66 اعشاریہ 9، ٹماٹر 52، گندم 41 اعشاریہ 9 فیصد مہنگی ہوئی۔اعداد و شمار کے مطابق چار ماہ میں دال مونگ 40 اعشاریہ 5 فیصد، مسالہ جات 38 اعشاریہ9 اور 38 اعشاریہ 5 فیصد مہنگے ہوئے۔وفاقی ادارے کے مطابق لوبیا 38 اعشاریہ 2 فیصد، دال ماش 34 اعشاریہ 4 فیصد، دال مسور 20 اعشاریہ 8 اور گھی 17 اعشاریہ 5 فیصد مہنگا ہوا۔جولائی تا اکتوبر کے دوران چینی میں 25 اعشاریہ9، گندم کی مصنوعات پر 23 اعشاریہ 6 اور آٹا 21 اعشاریہ 2 فیصد مہنگا ہوگیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں