حکومت نے جولائی تا اگست1004 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرکے دکھا دیا، ترسیلات زر میں اضافہ

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا دعویٰ ہے کہ جولائی تا اگست1004 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منگل کے روز وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر منصوبہ بندی نے کابینہ کوبنیادی معاشی اعشاریوں پر تفصیلی بریفنگ

دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا اگست1004بلین ٹیکس کی مد میں جمع کیا گیا جو ٹارگٹ سے زیادہ ہے، قرضوں کی ادائیگیوں کے بعد بچنے والے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ریکارڈ ہوا۔پچھلے سال کی نسبت اسی مدت میں برآمدات میں 27فی صد کا اضافہ ہوا ۔ روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے، جولائی تا اگست کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس بڑھ کر جی ڈی پی کا 1.2فیصد ہوچکا ۔لارج سکیل مینوفیکچرنگ شعبے میں گذشتہ سال اسی دورانیے کے مقابلے میں 3.7فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب وزارت خزانہ نے بھی ملک کی معاشی صورتحال پر ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، چینی اور گندم کی درآمد میں تیزی سمیت ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، نومبر میں مقامی پیداوار آنے سے ٹماٹر اور پیاز سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی آئے گی، جلد خراب ہونیوالی اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھی۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 7.3 فیصد سے 9.3 فیصد رہنے کا امکان ہے، گزشتہ ہفتے مہنگائی 0.23 فیصد کمی سے 7 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئی۔محکمہ خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں زرمبادلہ ذخائر میں 4 ارب 15 کروڑ ڈالر اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد مجموعی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 29 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ذخائر کی مالیت 15 ارب 13 کروڑ ڈالر تھی۔رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر میں میں 31.1 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں بھی 23.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی تا ستمبر 2020 کرنٹ اکائونٹ 80 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، 3 ماہ میں برآمدات 10.5 فیصد کمی سے 5.4 ارب ڈالر رہیں، درآمدات میں 3.8 فیصد کمی اور حجم 10.6 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔وزارت خزانہ کے مطابق لاک ڈائون اٹھانے سے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی، کرونا پھر نمودار ہونے سے معاشی خطرات موجود ہیں، کرونا ویکسین کی دستیابی سے متعلق غیر یقینی برقرار ہے، قلیل مدتی معاشی صورتحال کے امکانات بہتر ہیں۔پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، این سی او سی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 773 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 6 افراد انتقال کرگئے، مرنیوالوں کی تعداد 6 ہزار 745 تک پہنچ گئی۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ٹڈی دل اور شدید بارشوں نے بھی فصلوں کو نقصان پہنچایا، خوراک کی سپلائی متاثر ہونے سے مہنگائی کا دبائو بڑھا۔رواں سال ملک کے چاروں صوبوں میں ٹڈی دل کے حملے میں ہزاروں ایکڑ پر تیار فصلیں تباہ ہوگئی تھیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں