اسلام آباد (این این آئی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں فاٹا میں بند فیکٹریوں کو کروڑوں روپے کے بلز جاری ہونے کا انکشاف ہوا ۔جمعہ کو نثار محمد کی کئی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری پاور علی رضا بھٹہ نے بتایاکہ ناقص پالیسیوں کی وجہ سے گردشی قرضہ بڑھ
رہا ہے،تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کا خمیازہ صارف کو بھگتنا پڑتا ہے،گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے اصلاحات کی جا رہی ہیں،بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لاسز اور وصولیوں میں بہتری لانا ہو گی۔اجلاس میں فاٹا میں بند فیکٹریوں کو کروڑوں روپے کے بلز جاری ہونے کا انکشاف ہوا ۔ رکن کمیٹی مرزا محمد آفریدی نے کہاکہ میرے حلقے میں 9 سال سے بند فیکٹری کو 50 ہزار یونٹس کا بل آ گیا۔ انہوںنے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دوران لوگ سب کچھ چھوڑ کر دیگر شہروں میں جا بسے،لوگ بے چارے 15 لاکھ کی قسطیں ادا کر رہے ہیں،انہوںنے کہاکہ فیکٹری کو لیٹ پے منٹ سرچارج کی مد میں بل بھیجا گیا۔ سی ای او ٹیسکو نے کہاکہ لیٹ پے منٹ سرچارج کو ختم کرنا میرے اختیار میں نہیں۔کمیٹی نے معاملے پر آئندہ اجلاس میں تفصیلات طلب کر لیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں