لاہور(پی این آئی)مہنگائی ہی مہنگائی، عوام سر پکڑ کر بیٹھ گئی، اشیائےضروریہ کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرنے لگیں، ملکی میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ جاری ہے اور ستمبر کے آخری ہفتے میں بھی ٹماٹر، پیاز، آٹا، چینی، مرغی اور انڈوں سمیت 24 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ادارہ شماریات کے مطابق
جولائی سے ستمبر تک مہنگائی کی شرح 8 اعشاریہ 85 فیصد رہی لیکن ستمبر میں مہنگائی کی شرح 9 اعشاریہ 04 فیصد پر پہنچ گئی، ایک ماہ میں ٹماٹر کی قیمت 40 فیصد اور دیگر سبزیوں کی قمیت 35 فیصد تک بڑھیں۔ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 24 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق پیاز کی اوسط قیمت 11 روپے 55 پیسے فی کلو بڑھی جب کہ ٹماٹر کی قیمت میں 9 روپے 88 پیسے کلو کا اضافہ ہوا اور اوسط قیمت 110 روپے 22 پیسے ہو گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق دال مونگ 3 روپے 19 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی اور دال مونگ کی اوسط قیمت 243 روپے 52 پیسے فی کلو رہی۔رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران زندہ چکن 4 روپے فی کلو جب کہ انڈے 4 روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔ستمبر کے آخری ہفتے کے دوران چینی اور آٹے کی قیمتوں میں بھی اضافہ جاری رہا جب کہ ایل پی جی کا ساڑھے 11 کلو کا گھریلو سلینڈر 10 روپے تک مہنگا ہوا۔اس کے علاوہ گھی، دال چنا، دال مسور، بیف، چاول، گُڑ اور خشک دودھ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتہ میں 3 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جن میں کیلا ایک روپے 28 پیسے فی درجن سستا ہوا اور دال ماش کی فی کلو قیمت میں بھی 50 پیسے فی کلو کم ہوئی۔ایک ہفتے کے دوران تازہ دودھ، چائے، مٹن سمیت 24 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں