اسلام آباد(آئی این پی) پاکستا ن کورونا وائرس کی وجہ سے برآمدات متاثر ہونے کی پیش گوئی کو ایک طرف رکھتے ہوئے توقع ہے کہ 2020 کے آخر تک اپنے آم کی برآمدات کا 150 ملین ڈالر کا ہدف پورا کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے شدید چیلنجوں کے باوجود پاکستان آم کی برآمد کے
000 45ٹن ہدف سے تجاوز کر گیا ہے۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن(پی ایف وی اے) کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے اب تک 125000 ٹن آم برآمد کیا ہے جس سے 72 ملین ڈالز کا قیمتی اور ضرورت سے زیادہ غیر ملکی زرمبادلہ حاصل کیا گیا ہے حالانکہ کورونا کی وجہ سے نظرثانی شدہ ہدف 2020 کے لئے 85000 ٹن رکھا گیا تھا۔ اس سے قبل، پھلوں اور سبزیوں کی برآمد میں پاکستان کا ریکارڈ 12.5 فیصد تھا جو عالمی وبائی بیماری کے باوجود مالی سال 2019-2020میں 730 ملین ڈالر رہا۔ زرمبادلہ کی پیداوار کے لحاظ سے بھی یہ سب سے زیادہ آمدنی ہے۔ گذشتہ سال کے دوران پھلوں کی برآمد میں 3.8 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سبزیوں کی برآمدات میں 28 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ پھلوں کی برآمد سے 431.27 ملین ڈالر ملے جبکہ سبزیوں کی برآمد سے 30 ملین ڈالر حاصل ا ہوئے۔ حکومت نے اپنی منفرد مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں اور تجارتی سفارت کاری کے ذریعہ اس سال آم کی برآمد کو خاص طور پر بڑھانے کے لئے دانشمندانہ اور بروقت فیصلے کیے۔ وبائی بیماری اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاون کے باعث پاکستانی پھل اور سبزیوں کا برآمد کرنا تقریبا ناممکن تھا۔ تاہم برآمد کنندگان نے اس شعبے کی برآمدات میں اضافہ اور حقیقت پسندانہ حکمت عملی اپناتے ہوئے ان چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کیا۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو وڈ 19 کی وجہ سے عالمی سطح پر بند ہونے کے دوران آم کو برآمد کرنے کے لئے ڈیوٹی میں 30 فیصد تک رعایت دی گئی.۔ آم کی برآمد کو مزید فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک میں پاکستان کے سفارت خانوں نے مقامی لوگوں میں پاکستانی آم متعارف کروا نے کیلئے آم کی نمائشوں کا اہتمام کیا۔ پاکستان دنیا کے 40 ممالک میں آم برآمد کرتا ہے اور برآمدات پر پابندی لگانے والی پیچیدہ رکاوٹوں کیخلاف منصوبہ بندی اور ان کو ختم کرنے سے پاکستان بڑی اور اعلی قیمت والی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔ آم کی پیداوار کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے آم کی برآمد کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے، جس میں پاکستان کا حصہ تقریبا 5 فیصد حصہ ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں