ترسیلات زر ایک ماہ میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں ،زرمبادلہ کی شرح میں بھی بڑا اضافہ ہوگیا

کراچی اسلام آباد (پی این آئی) ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ حج اخراجات میں کمی کی وجہ سے ہوا ہے، سٹیٹ بینک نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ایک ماہ (جولائی) میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق

انہوں نے بتایا کہ زرمبادلہ کی شرح میں 36.5 فیصد اضافہ ہوا جس کی بڑی وجہ کورونا وائرس کی وجہ سے حج زائرین پر اخراجات میں کمی ہے۔ عید الاضحی کے دوران خرچ کم ہونے کی وجہ سے 2019 میں اسی مہینے کے مقابلے میں نمو کی شرح دوگنا زیادہ تھی۔ خیال رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی معیشت کیلئے بڑی خوشخبری ہے، سمندرپار پاکستانیوں کی بھجوائی گئی ترسیلاتِ زر کا حجم 2768 ملین ڈالرز تک پہنچ گیا، یہ پچھلے سال جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔انہوں نے مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ جولائی 2020 میں سمندر پار پاکستانیوں کیجانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلاتِ زر 2768 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں جو ملکی تاریخ میں 1 ماہ میں بھجوایا جانے والا سب سے زیادہ سرمایہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترسیلاتِ زر جون 2020 کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔اب سٹیٹ بینک نے کہا ہےکہ جولائی 2020 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات 2.768 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو پاکستان کی تاریخ میں ایک ماہ میں سب سے زیادہ رقم ہے۔ جولائی میں سعودی عرب سے 82 کروڑ 16 لاکھ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 53 کروڑ 82 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 39 کروڑ 39 لاکھ ڈالر اور امریکا سے 26 کروڑ 6 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔ اسٹیٹ بینک نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی سطح پر کووڈ 19 کے اثرات کو دیکھتے ہوئے ترسیلات میں یہ اضافہ حوصلہ افزا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close