پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 48روپے 54پیسے ، حکومت 47روپے 86پیسےٹیکس کیوں لے رہی ہے ؟100فیصد ٹیکس کےپیچھے حیرت انگیز تفصیلات وفاقی وزیر نے خود ہی پنڈورا باکس کھول دیا

اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان میں پیٹرول کی قیمت خرید اورٹیکس برابرہے۔سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں اضافی ٹیکسز وصول کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت

خرید سے 100فیصد زائد ٹیکس حکومت کیوں وصول کر رہی ہے۔وفاقی وزیربرائے توانائی عمرایوب نے سینیٹ اجلاس کے دوران بتایا ہے کہ پیٹرول کی قیمت خرید 48روپے 54پیسے ہے جبکہ حکومت پیٹرول پر47روپے 86پیسے اور ڈیزل پر51روپے 41پیسے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔وفاقی وزیرکہتے ہیں پیٹرولیم مصنوعات پر17فیصد ٹیکس لے رہے ہیں۔ سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران عمرایوب کا کہنا تھا خطے میں پاکستان میں تیل کی قیمت اس وقت سب سے کم ہے اگر حکومت ٹیکس وصول نہیں کرے گی تو سینیٹ کی لائٹس اورتنخواہ کا خرچہ کون دے گا۔واضح رہے کہ یکم جولائی 2019 کو پٹرول کی فی لیٹر قیمت 112 روپے 68 پیسے، ڈیزل126 روپے 82 پیسے اورمٹی کے تیل کی قیمت 98 روپے 46 پیسے تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں