لاہور (پی این آئی) پٹرول کے بعد ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا، اوگرا نے یکم جولائی سے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 4 روپے اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پٹرول مہنگا کیے جانے کے بعد عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرایا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے پٹرولیم مصنوعات کے بعد
ایل پی جی گیس کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اوگرا نے جولائی کے ماہ کیلئے ایل پی جی کی نئی قیمتیں مقرر کر کے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ اوگرا کی جانب سے فی کلو ایل پی جی کی قیمت میں روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یوں اضافے سے ایل پی جی گیس114روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر 1298روپے کی بجائے 1345روپے اور کمرشل سلنڈر 4995روپے کی بجائی5175روپے میں فروخت ہوگا۔ چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریزایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ 19 جون 2020 کی اوگرا کی مقرر کردہ قیمت سے مارکیٹ میں 20 /15روپے کم قیمت پر ملک بھر میں گیس دستیاب تھی۔ تاہم پھر بار بار قیمت میں اضافہ کیے جانے سے آج اوگرا کی مقرر کردہ ایل پی جی قیمت 114 روپے کلو اور 1345 گھریلوں سلنڈر پر آگئی ہے۔ اس تمام صورتحال میں ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت سے گیس کی تقسیم کار کمپنی سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔ چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریزایسوسی ایشن پاکستان کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کی جانب سے جامشورو جوائنٹ وینچر جے جے وی ایل کے ساتھ ایل پی جی گیس پروسیسنگ کا معاہدہ ختم ہو گیا ہے۔ اس معاہدے کے ختم ہونے سے قومی خزانے کو سالانہ 4 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ معاہدہ ختم ہونے سے قبل مارکیٹ میں دستیاب گیس اوگرا کی مقرر کردہ قیمت سے 20 روپے کم قیمت پر دستیاب تھی۔ اب معاہدہ ختم ہونے سے صارفین مہنگی گیس خریدنے پر مجبور ہوں گے۔ اچانک معاہدہ ختم ہونے سے مارکیٹ میں ایل پی جی گیس نایاب ہو چکی ہے اور گیس کی طلب اور رسد میں 300میٹرک ٹن یومیہ کا فرق پیدا ہو گیا ہے۔ طلب اور رسد میں بیلنس نہ ہونے کے باعث ہی مارکیٹ میں گیس کی قیمت میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں