اسلام آباد(پی این آئی)31 دسمبر سے پہلے کون کون سے کاروبار ایف بی آر کے پاس رجسٹر کرانے ضروری ہو گئے؟ فیصلہ کر دیا گیا، ایف بی آر حکام نے سینیٹ خزانہ کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے تعمیراتی صنعت کو پیکج دیا گیا ہے،31 دسمبر2020 سے پہلے بلڈرز اور ڈویلپرز ایف بی آر سے رجسٹرڈ
ہوں گے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں فلاحی کاموں پر خرچ ہونے والی رقم پر انکم ٹیکس کا معاملہ زیر غور آیا۔کمیٹی نے فلاحی کاموں پر خرچ ہونے والی رقم پر انکم ٹیکس کی پرانی شرح کو بحال رکھنے کی سفارش کردی۔ ایف بی آرحکام نے بتایا کہ فلاحی ادارے خرچ ہونے والی رقم کے ذرائع بھی بتائیں گے۔رکن کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ یہ سب عالمی دباؤ میں کیا جارہا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم اس کو نافذ کرنے کی سفارش نہیں کرتے۔ سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ اس طرح کے مطالبات سے فلاحی اداروں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ایف بی آرحکام نےکمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے تعمیراتی صنعت کوپیکج دیا گیا ہے،31 دسمبر2020 سے پہلے بلڈرز اور ڈویلپرز ایف بی آر سے رجسٹرڈ ہوں گے اور منظور شدہ نقشہ لے کرایف بی آر کے پاس آئیں گے، پہلے خریدار سے بھی انکم سے متعلق سوالات نہیں پوچھے جائیں گے۔ کمیٹی نے اراکین کمیٹی سے تعمیراتی صنعت پیکج سے متعلق تجاویز طلب کرلیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں