اسلام آباد(پی این آئی) حکومت آئندہ مالی سال 2020-21میں کتنے ارب ڈالرز کا بیرونی قرضہ لینے جارہی ہے؟ تفصیلات آگئیں21 کیلئے حکومت 13 ارب 15 کروڑ ڈالر قرض لے گی، ذرائع کے مطابق پروجیکٹ لونز کی مد میں 1ارب 32کروڑ ڈالر، پروگرام لونز کی مد میں 3ارب ڈالر اور غیر ملکی مالیاتی اداروں سے
8ارب 80کروڑ ڈالر قرضہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ حکومت اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے 1ارب ڈالر، سعودی عرب سے 1ارب ڈالر کا ادھار تیل، ڈیڑھ ارب ڈالر یورو بانڈز اور سکوک بانڈز جاری کرکے قرضے حاصل کرے گی۔حکومت کمرشل بینکوں سے 4 ارب ڈالر جبکہ آئی ایم ایف سے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرض بھی لے گی۔ خیال رہے کہ جمعہ کے روز حکومت نے نئے مالی سال 2020۔21 کا 7600 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا ہے، وفاقی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، بجٹ میں کل ریونیو کا تخمینہ 6573 ارب روپے ہے، کل اخراجات کا تخمینہ 7137 ارب روپے لگایا گیا، جبکہ بجٹ خسارہ 4337 ارب رہنے کی توقع ہے، بجٹ میں انسداد کورونا کیلئے 70 ارب رکھے گئے۔اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ جہاں پر آئندہ مالی سال کیلئے 7294 ارب کے حجم کا وفاقی بجٹ 2020-21ء قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا، وفاقی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ وفاقی وزیر تجارت حماد اظہر نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ ماضی میں ملکی قرض 31 ہزار ارب تک پہنچ چکا تھا، پاکستانی روپے کی قدر کو مصنوعی طریقے سے بلند سطح پر رکھا گیا، جس سے ایکسپورٹ میں کمی اور امپورٹ میں اضافہ ہوا۔18ارب ڈالر سے کم ہوکر 10ارب ڈالر سے کم رہ گئے تھے، ملک دیوالیہ ہونے قریب تھا۔ بجٹ خسارہ 2300ارب کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا تھا، بجلی کا گردشی قرضہ 485 ارب کی ادائیگی کے باجود 1200ارب تک پہنچ چکا تھا۔سرکاری اداروں کی تعمیر نو نہ ہونے سے 1300ارب کا نقصان ہوا۔منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تھے۔ ہم نے 2019-20ء کا آغاز معیشت کی بہتری کے اہداف کو دیکھ کرکیا جس سے معیشت کو استحکام ملا۔اور اب حکومت نے نئے مالی سال 2020-21 کیلئے حکومت 13 ارب 15 کروڑ ڈالر قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں