اسلام آباد(پی این آئی)بینکوں سے قرضہ لینے والوں کو فائدہ، سٹیٹ بینک نے شرح سود ایک فیصد کم کر دی، 9 سے کم ہو کر 8 فیصد ہو گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کر دی ہے، جس کے بعد شرح سود کم ہوکر 8 فیصد ہوگئی۔اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان جاری کردیا،
جس میں شرح سود ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔شرح سود ایک فیصد کمی کے بعد 9 فیصد سے کم ہوکر 8 فیصد پر آگئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دو ماہ میں شرح سود میں 5.25 فیصد کمی کی گئی ہے۔مرکزی بینک کا مزید کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی معاشی سست روی ختم نہیں کرسکتی لیکن رقم قلت کا مسئلہ حل کرسکتی ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 7 سے 9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کورونا کے سبب اچھوتے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ وبا کی نوعیت غیر معاشی ہے۔مارچ اور اپریل میں ٹیکس آمدن میں 15 فیصد کی بڑی کمی ہوئی، رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں خسارے میں بڑے اضافے کا خدشہ ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق چیلنجز کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں رہنے کا امکان ہے، مجموعی کھپت اور سروسز سیکٹر قدرے طویل عرصے تک دباؤ میں رہیں گے۔اسٹیٹ بینک نے خراب زرعی حالات کے سبب خوردنی اشیاء کی قیمت بڑھنےکا امکان ظاہر کیا ہے، مرکزی بین کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال معیشت سست رو رہی تو مہنگائی مزید کم ہوسکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں