اسلام آباد (پی این آئی) تیل کی گرتی قیمت کے باعث پاکستانی کی نظریں منافع پر جم گئیں ، ماہرین کی جانب سے بھی اس گرتی قیمت کا بھرپور طریقے سے فائدہ اُٹھانے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کی جانب سے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت مختلف کمپنیوں سے اس کم قیمت پر دو سال کیلئے معاہدہ کر لے۔ نجی چینل
کی رپورٹ کے مطابق بھی وزارت خزانہ اور پلاننگ کے محکمے حرکت میں آ گئے ہیں اور زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کیلئے حکمت عمل مرتب کی جا رہی ہے۔؛ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی قیمت پر بھی دو سال کیلئے معاہدہ کیا جائے۔ تاہم حکومت کو معاہدہ کرتے ہوئے اپنی ذخیرہ اندوزی کی صلاحیت کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔ واضح رہے ایک بیرل آئل کی قیمت تاریخ کی نچلی ترین سطح پر پہنچی گئی تھی۔ سستا تیل ذخیرہ کرنے کی دوڑ ، تاجروں نے جہازوں، ریل کاروں ، پائپ لائنیں اور غاروں کی تلاش کرکے بُکنگ شروع کر دی ہے۔اعداد وشمار کے مطابق تیل کو سمندر میں ذخیرہ کرنے کیلئے درجنوں آئل ٹینکروں کی بُکنگ کی گئی ہے۔ جبکہ اس سے قبل 13 کروڑبیرل سے زائد آئل تیرتے ٹینکرزمیں موجود ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ذخیرہ کی شمالی مشرقی یورپ میں موجود جگہ کی بکنگ ہو چکی ہے۔ سویڈن سمیت کئی ممالک میں نمک کی غاروں کو بک کیا گیا ہے۔ ایک خبررساں ادرے کے مطابق آئل کو سٹور کرنے کیلئے اب صرف برتن ہی باقی رہ گئے ہیں باقی سب کی بکنگ ہو چکی ہے۔ واضح رہے دنیا بھر کے زیادہ تر ممالک میں لاک ڈاؤن کے باعث تیل کے استعمال میں کمی کے ساتھ ہی طلب میں بھی کمی ہو گئی۔ تاہم پاکستان بھی اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے حرکت میں آ گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں