تیل قیمتیں مسلسل گرنے لگیں، عالمی منڈی میں خام تیل مزید کتنا سستا ہو گیا؟ بڑی خبر

واشنگٹن (پی این آئی) امریکی خام تیل کی قیمت 2 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے تیل کی مانگ میں کمی اور اسکی سٹوریج بڑھنے کی وجہ سے امریکی خام تیل کی قیمت 10.77 ڈالر فی بیرل تک آگئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی بینچ مارک دن

کے آغاز پر ایشیائی مارکیٹ میں 19 فیصد تک کم ہوکر 14.73 امریکی خام تیل کی قیمت 10.77 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں حالیہ ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں کی وجہ سے کمی دیکھی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ وپیک کے اہم رکن سعودی عرب کی جانب سے نان اوپیک رکن روس کے خلاف قیمت پر جنگ کے آغاز پر تیل کی قیمت تیزی سے نیچے گری تھی۔تاہم رواں ماہ کے آغاز میں ریاض اور ماسکو نے تیل کی پیداوار ایک کروڑ بیرل فی یوم تک کم کرنے پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اس تنازع کو ختم کیا تھا۔اس پابندی کا اطلاق تمام تیل پیدا کرنے والے ممالک پر ہوتا ہے۔ تاہم اوپیک ممالک کے اس فیصلے کے باوجود تیل کے نرخوں میں مسلسل کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کی گئی یہ کمی وائرس کی وجہ سے تیل کی مانگ میں بڑے پیمانے پر ہونے والی کمی کے حوالے سے کافی نہیں ہے۔ امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں خام تیل کی اسٹوریج بڑھ کر ایک کروڑ 92 لاکھ 50 ہزار بیرلز ہوگئی تھی۔ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ اگر تیل کی طلب میں اسی طرح کمی ہوتی رہی تو قیمتیں مستحکم نہیں ہو سکیں گی۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث امریکہ کی سٹاک مارکیٹ میں سوموار کے روز شدید مندی کا رجحان رہا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close