100روپے کے کارڈ پر 26روپے ٹیکس کی کٹوتی پر سینیٹ نے ایکشن لے لیا ،صارفین کیلئے اہم خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) 100 روپے کے موبائل کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کا معاملہ دوبارہ زیر غور آ گیا۔موبائل کارڈ پر کتنا ٹیکس کٹتا ہے،سینیٹ کمیٹی نے جواب مانگ لیا۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر حکام کی کابینہ سیکرٹریٹ کمیٹی کو مطمئن نہ کر سکے 100 روپے کے موبائل کارڈ پر کتنا ٹیکس کٹتا ہے،چئیرمین پی ٹی

اے نے بتایا کہ 100 روپے کے کارڈ پر 26 روپے 61 پیسے ٹیکس کٹتا ہے جب کہ صارفین کو 74 روپے ملتے ہیں۔ایف بی آر کمشنران لینڈ ریونیو سے تفصیلی جواب مانگا گیا تو وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور 3 مرتبہ الگ الگ ٹیکس فارمولہ بتایا۔سینیٹر طلحہ محمود نے حساب کیا تو تینوں مرتبہ غلط نکلا۔کمیٹی نے آئندہ اجلا س میں ایف بی آر سے ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے بیرون ملک بھیجے گئے زر مبادلہ کی تفصیلات اور درست ٹیکس کا فارمولا بھی مانگ لیا۔واضح رہے کچھ عرصہ قبل موبائل کارڈ کے بیلنس پر عائد ٹیکس میں اضافہ کر دیے جانے کی خبریں سامنے آئی تھیں،بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر بحث کی جا رہی تھی کہ ایک مرتبہ پھر موبائل بیلنس پر عائد ٹیکسز کی شرح میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اسی باعث جو لوگ 100 روپے کا موبائل بیلنس لوڈ کر رہے ہیں، انہیں 24 روپے کی کٹوتی کے بعد صرف 76 روپے کا بیلنس دیا جا رہا ہے۔اس پر پی ٹی اے کی جانب سے باقاعدہ ردعمل دیا گیا ہے۔پی ٹی اے نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کی تردید کی تھی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی حکام کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی صارف 100 روپے کا موبائل بیلنس لوڈ کرتا ہے تو ابتدائی طور پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوٹی ہوتی ہے جس کی شرح 12.5 فیصد ہے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوٹی کے بعد صارف کا 88.88 روپے وصول ہوتے ہیں۔جبکہ بعد ازاں جب صارف اس بیلنس کو موبائل کالز، ایس ایم ایس اور ڈیٹا کی صورت میں استعمال کرتا ہے، تو اس پر ٹیکس کی کٹوتی الگ سے کی جاتی ہے۔ صارف کی جانب سے مکمل بیلنس کے استعمال کے بعد جی ایس ٹی کی مد میں 14 روپے 50 پیسے کاٹے جاتے ہیں۔ جبکہ واضح رہے کہ موبائل فون کمپنیاں ریچارج یا ری لوڈ پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اپریل 2019 سے ٹیکس کی بحالی کے بعد صرف ود ہولڈنگ ٹیکس اور جنرل سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں