برمنگھم (پی این آئی)تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کہا ہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بھارت کا حقیقی چہرہ بے نقاب کیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کی روشنی میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیومن راہٹس واچ کی رپورٹ پر گزشتہ روز اپنے ردعمل میں کیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے 2023 کو ‘کٹھن’ قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے بین الاقوامی گروپ ہیومن رائٹس واچ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں 2023 کو حقوق کی پامالی اور جنگ کے دوران ہونے والے مظالم کی وجہ سے “ایک کٹھن سال” قرار دیا گیا ہے۔
گروپ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ایک نیوز کانفرنس میں 100 سے زائد ممالک اور خطوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اپنی رپورٹ جاری کی ہے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق پاؤں تلے روندے جارہے ہیں بھارتی قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر کو عقوبت خانے میں تبدیل کر رکھا ہے ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے اور بھارت کے جمہوری دعووں کی نفی کی ہے عالمی برادری انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی رکوانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے گزشتہ برس بھی آزادی اظہار، پرامن اجتماع اور دیگر بنیادی حقوق پر پابندیاں مسلسل عائد کر رکھی ہیں۔ہیومن رائٹس واچ نے اپنی عالمی رپورٹ میں کہا کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل کے واقعات2023میں پورے سال جاری رہے۔ ناقدین اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر گرفتاریوں اور چھاپوں کا سامنا کرنا پڑا۔ 22 مارچ کو انسانی حقوق کے ممتاز کشمیری کارکن خرم پرویز پر کالے قانون کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اپریل میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے 6 ماہرین نے انسانی حقوق کے علمبردار محمد احسن اونتو کی مبینہ جبری گرفتاری اور ان کے ساتھ ناروا سلوک پر بھارتی حکومت کو خط لکھا تھا۔
راجہ فہیم کیانی نے کہا کہ بھارت کے جمہوریت کے دعوے سراسر جھوٹ کا پلندہ ہیں بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کے اندر اباد اقلیتوں کے حقوق بری طرح پامال کررہا ہے اور مودی حکومت انتہا پسند تنظیموں آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے ایجنڈے کو لے کر چل رہی ہے انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لےرپورٹ میں، غزہ کے 23 لاکھ شہریوں کے لیے پانی اور بجلی کی بندش اور فلسطینی محصور علاقے میں 10 لاکھ سے زائد لوگوں کے جبری انخلا جیسے اسرائیلی اقدامات کی جنگی جرائم کے طور پر مذمت کی گئی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں