سدھنوتی (پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ سستی بجلی شہریوں کا حق ہے اگر لوگ بل دیں تو 200 یونٹس تک فری بجلی دی جا سکتی ہے۔مملکت خداداد پاکستان کی خوشحالی, ترقی و استحکام سے ہی ہماری بھی بقاء ہے۔ ریاستی عوام کی فلاح و بہبود میرا مشن ہے. اعلانات پر یقین نہیں رکھتا بلکہ عمل کا قائل ہوں۔ اگر تبدیلی چاہئے تو سٹیٹس کو کو توڑنا ہوگا.عوام کے ٹیکسوں پر کھلواڑ اب نہیں چلے گا۔وزیراعظم،وزراء سمیت عوامی ٹیکسوں سے تنخواہ لینے والے عوام کو جوابدہ ہیں۔
عوامی ایکشن کمیٹیوں نے لوگوں کو اپنے حقوق کے تحفظ کا شعور دیا لیکن اس کی آڑ میں بنیادی نظریات سے نہیں کھیلنے دیں گے۔کنٹرول لائن کے اس پار جو مظالم ہو رہے ہیں وہ ہم سب دیکھ رہے ہیں حقوق کی جنگ میں قومی ذمہ داری سے منہ نہیں موڑا جا سکتا۔سستی بجلی شہریوں کا حق ہے۔ 1910 کے بعد پہلی بار بجلی بلات میں کمی کی۔ آٹا کی سبسڈی کو بحال رکھا۔ آنے والے دنوں میں تبدیلی نظر آئے گی۔ ریاست کے غریب، بیواؤں،یتیموں، معذوروں، بچوں، بچیوں کے لئے 5 ارب کی خطیر رقم مختص کی جو فی کس 20ہزار ہر ماہ ان کے ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہو جائے گی۔ ریاست کے ملازمین کو اپنی پراگریس دکھانا ہو گی،پن بجلی، ٹیسکز میں اضافہ اور سیاحت سے ریونیو پیدا کر کے تعلیم،شاہرات، سیاحت سمیت لوگوں کے مسائل حل کرنے پر لگاوں گا۔ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ عوام کو ملے گا۔ دس اضلاع کے ہسپتالوں میں 30 دسمبر تک تمام خالی آسامیوں کو پورا کر دیا جائے گا۔ ڈویژنل ہسپتالوں میں 84 کروڑ روپے سے MRI مشین مہیا کی جا رہی ہے۔تمام اضلاع میں 4کروڑ روپے لاگت سے بجلی کے پول اور ٹرانسفارمر کی فراہمی، 3 سے 5 کروڑ لوکل گورنمنٹ کے فنڈز سے لوگوں کے مسائل حل ہوں گے۔ ایسا سسٹم بنایا ہے جس سے میرٹ کی بالا دستی ہو گی۔ کوئی اپنے قبیلہ کو نہیں نواز سکے گا۔ گزشتہ چھ ماہ مشکل تھے اکیلا کام کر رہا تھا اب میں لوگوں کے بیچ ہوا کروں گا۔اللہ نے زندگی دی اور موقع دیا تو ہر طرح کی کرپشن کا خاتمہ کر کے دم لوں گا۔
سدھنوتی کے تمام مسائل یونیورسٹی کا قیام انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ آٹا ڈپو، سیاحت کے فروغ کے لیے مختلف سپاٹس کی منظوری کے لیے سردار محمد حسین ایڈووکیٹ اور سردار فہیم اختر ربانی وزراء کو اختیار دیا وہ فیصلہ کریں فنڈز میں دوں گا۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے پلندری کے مقام پر وزیر بہبود آبادی سردار محمد حسین ایڈووکیٹ کے طرف سے استقبالیہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب کی صدارت وزیر سیاحت و آثار قدیمہ و معدنی وسائل سردار فہیم اختر ربانی نے کی۔ اس موقع پر سینیئر وزیر حکومت کرنل ر وقار نور، وزراء سردار عامر الطاف، ضیائالقمر، جاوید بڈھانوی،انصر ابدالی،چوہدری اخلاق، ملک ظفر، مشیر حکومت احمد صغیر، معان خصوصی محترمہ نبیلہ ایوب، چیئرمین معائنہ کمیشن پیر مظہر الحق سمیت سیاسی و سماجی شخصیات عوام علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔تقریب کے میزبان اور وزیر بہبود آبادی،آبپاشی و سمال ڈیمز سردار محمد حسین ایڈووکیٹ نے وزیر اعظم آزاد کشمیر اور وزراء کرام کو پلندری آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ سردار محمد حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق انتہائی نیک نیتی اور تندہی سے لوگوں کے کام کیے اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جہاں پونچھ ڈویژن میں مزید انتظامی آسامیاں دی وہاں ہم وزیر اعظم سے سدھنوتی یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔صدر تقریب اور وزیر سیاحت آثار قدیمہ و معدنی وسائل سردار فہیم اختر ربانی نے کہا کہ سدھنوتی شہیدوں اور غازیوں کی سر زمین یہاں کے لوگوں نے اس خطہ کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے پاکستان کے لیے ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ریاستی عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جن میں آٹا کی سبسڈی،بجلی بلات میں کیا گیا اضافہ واپس لینا اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا وہاں سدھنوتی کے لوگوں کا درینہ مسئلہ ٹنگی گلہ روڈ کی منظوری دے کر لوگوں کے دل جیت لیے۔وزیر حکومت نے کہا کہ ہمارے ضلع میں مسائل زیادہ ہیں۔صحت کی سہولیات،تعلیمی اداروں کی عمارات کی تعمیر کے لیے وزیر اعظم صاحب ضرور حصہ دیا جائے گا۔ وزیر حکومت نے وزیراعظم کو بلوچ کے دورہ کی دعوت دی۔تقریب سے وزیر صحت نثار انصر ابدالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت سے متعلقہ مسائل فوری حل کریں گے۔ ہسپتال میں سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں