مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے کی اصلاح کے لئے مثبت صحافت کا ہونا ضروری ہے۔آزادی صحافت کی بنیاد صحافتی اصولوں کے علم پرہے۔ ٹھوس حقائق کی بنیاد پر حکومت پر جتنی مرضی ہے تنقید کی جائے اس سے بہتری آتی ہے۔ اجتماعی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سے ہی یہ نظام مضبوط ہو گا۔ 6 مہینے 29 محکموں کا وزیر رہا اس دوران کسی بھی قسم کا کوئی مالیاتی سکینڈل نہیں آیا. عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ صرف اور صرف عوام پر خرچ ہو گا۔
اعلانات کا قائل نہیں ہوں جو کہوں گا عملدرآمد ہوگا۔ اصلاحاتی عمل کے تحت بیوروکریسی, جنگلات, خوراک, برقیات,تعلیم, صحت اور دیگر اداروں میں بڑے فیصلے کئے. ہسپتالوں اور سکولوں میں حاضریاں یقینی بنائیں۔ غیر حاضری کی بنیاد پر تادیبی کاروائی بھی عمل میں لائیں گئیں۔بجلی، آٹے اور دیگر معاملات ترجیحی بنیادوں پر یکسو کروائے۔ کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں113 سال بعد کشمیر میں بجلی کا ٹیرف تبدیل کرکے جون 2023ء کی قیمت پر بحال کر دیاہے ۔اس معاملے پر احتجاج بلاجواز ہے۔ آزادکشمیر میں سپیشل پاور ایکٹ دوبارہ نافذ کر رہا ہوں جہاں معلوم ہوا ڈاکٹر یا استاد غیر حاضر ہے اس کا ٹرائل کرکے فوری فراغت کریں گے. ان خیالات کا اظہاروزیر اعظم آزادکشمیر نے ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا صحافیوں کے وفد میں صدر ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آصف رضا میر، امتیا ز اعوان، محمد عارف عرفی،سردار رضا، نعیم عباسی،سجاد قیوم میر، عدیل خان، بشارت مغل، اشفاق حسین شاہ، فدا حسین، سفیر احمد رضا، نصیر چوہدری، ندیم شاہ، شبیر انجم، ہارون قریشی شجاعت میر شامل تھے، صدر ٹی وی جرنلسٹس ایسوسی ایشن آصف رضا میر اور محمد عارف عرفی نے تنظیم کی سرگرمیوں سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی اس موقع پر تنظیم کے عہدیداران و اراکین نے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کو تنظیم کی منتخب باڈی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی جسے وزیراعظم نے قبول کر لیا۔انہوں نے کہا کہ واحد آدمی ہوں جس نے آزادکشمیر کے ہر آئینی عہدے پر کام کیا ہے۔ کبھی زندگی میں سٹیٹس کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمل پر یقین رکھتا ہونا اعلانات پر نہیں۔12 ارب روپے ریاست میں شفافیت سے خرچ ہوئے کوئی مالیاتی سیکنڈل سامنے نہیں آیا۔ ریاستی وسائل اور عوام کے ٹیکس کا پیسہ صرف عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوگا۔ حکومتی شہ خرچیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ معروضی حالات میں پروٹوکول لینا عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے اور ریاستی خزانے کا ایک ایک پیسہ احساس ذمہ داری کے ساتھ خرچ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اطلاعات کا محکمہ اسلئے میرے پاس ہے تا کہ اس محکمے کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔معلومات تک رسائی تمام شہریوں کا بنیادی حق ہے۔ جملہ سرکاری ادارے شہریوں کو معلومات دینے کے پابند ہیں۔ میرے حق میں صحافی نہ لکھیں میرا عمل خود بولے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجتماعی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں