او آئی سی بھارت کے مظالم کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں اپنا اثر رسوخ استعمال کرے، وزیراعظم آزاد کشمیر کی سیکرٹری جنرل او آئی سی کے خصوصی نمائندے ایمبسیڈر یوسف ایم الدوبے سے گفتگو

اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ او آئی سی ہندوستان کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اور حریت کانفرنس کے رہنماؤں پر ظلم وستم کو بند کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے.او آئی سی ہندوستان کے مظالم کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں بھی اپنا اثررسوخ استعمال کرے. اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی واضح اور دو ٹوک الفاظ میں حمایت کی ہے اور اب بھی ہم توقع رکھتے ہیں.

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)نے دنیا بھرمیں مسلم اُمہ کے حق میں جاندار موقف اپنایا ہے بالخصوص کشمیر کے مظلوم عوام کے لئے اسلامی تعاون تنظیم نے دنیا کے ہر فورم پر موثر انداز میں آواز اُٹھائی ہے.مطالبہ کرتے ہیں کہ او آئی سی 05اگست2019ء کے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370اور 35-Aکے خاتمے کو واپس کرنے کے اپنا کردار ادا کرے. ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارلحق نے آج یہاں جموں و کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی نمائندے ایمبسیڈر یوسف ایم الدوبے(Yousef M. Al-Dobeay) کی قیادت میں اسلامی تعاون تنظیم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر وزراء حکومت چوہدری قاسم مجید اور چوہدری یاسر سلطان بھی موجود تھے. وفد میں ایمبیسیڈر حسن علی حسن ڈائریکٹر لیگل افیئرز اسلامی تعاون تنظیم،بلال اکرم شاہ ڈائریکٹر اسلامی تعاون تنظیم، ردا زہرہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسلامی تعاون تنظیم،بیرالدین گامرالدین بھی شامل تھے. وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ او آئی سی نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر ہمارے موقف کی تائید کی ہے اور ہم اُمید کرتے ہیں کہ او آئی سی کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کریگی. انہوں نے کہاکہ05اگست2019ء کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370اور 35-A کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرانے اور مسئلہ کشمیر کے اقوامتحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ او آئی سی ممالک کو بھارت کے ساتھ معاشی تعلقات پر نظرثانی کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ ایک جامع پالیسی بنانا ہوگی جس کے تحت ہندوستان کی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جا سکتا ہے. اس موقع پر سیکرٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی نمائندے ایمبسیڈر یوسف ایم الدوبے(Yousef M. Al-Dobeay) نے کہا کہ او آئی سی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور آئندہ بھی کشمیریوں کو اُن کا حق دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی. انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے 57 ممالک نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے قراردادیں پاس کی ہیں. انہوں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں