مظفرآباد (پی آئی ڈی) عدالت العالیہ کے فیصلہ مصدرہ ”وحید اشرف بنام الیکشن کمیشن وغیرہ“ کی روشنی میں سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کا جائزہ لینے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کے لیے جمع کروائے گئے ریکارڈ کا جائزہ فاضل عدالت العالیہ کے فیصلہ میں نشاندہی کردہ خامیوں کے تناظر میں لیا گیا۔
جس سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ متعدد سیاسی جماعتوں کی طرف سے ضابطہ کے مطابق دستاویزات مکمل شامل نہ کی گئی ہیں اس سلسلہ میں چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے فیصلہ کیا گیا کہ تمام ایسی سیاسی جماعت ہا جن کی طرف سے مطلوبہ رجسٹریشن فیس داخل ہے اور ایک ہزار اراکین کے شناختی کارڈ شامل ہیں کو فاضل عدالت العالیہ کے فیصلہ میں واضع کردہ ان خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے نوٹسز جاری کیے جائیں جن کو پورا کرنا ان جماعت ہا کی رجسٹریشن کو قانونی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اندر30ایام ایسی تمام خامیوں کو دور کرتے ہوئے اپنی مکمل دستاویزات الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروائیں بصورت دیگر ان کے خلاف ضابطہ کے مطابق قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ عدالت العالیہ کے تناظر میں یہ واضع کیا کہ مطابق آئین صرف باشندہ ریاست جموں وکشمیر کی درخواست پر ہی آزادکشمیر میں کوئی سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہو سکتی ہے نیز ایسی سیاسی جماعت ہا جو کہ پاکستان میں رجسٹرڈ ہے کی آزادکشمیر کی شاخ کی رجسٹریشن کے لیے ان کے آئین کا آزادجموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت سے ہم آہنگ ہونا ضروری ہے نیز آزادجموں وکشمیر الیکشنز ایکٹ و رولز کے مطابق نمائیدگان کو صرف انتخابات کے ذریعے ہی مقرر کیا جا سکتا ہے۔ نامزدگیوں کا طریقہ کار قانون کے مغائر ہے اس نسبت ایک کمیٹی الیکشن کمشنر (عام انتخابات) سردار ندیم ایوب کی زیر سرپرستی قائم کی گئی۔ جو اس نسبت تمام جماعت ہا کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دستاویزات اور قانونی امور کی تکمیل کرواتے ہوئے مکمل دستاویزات کے ساتھ جماعت ہا کی رجسٹریشن کو قانون کے مطابق بنانے کے لیے اپنی رپورٹ سیکرٹری الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی جو اس رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے بغرض حصول احکام چیف الیکشن کمشنر /کمیشن کو پیش کریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے تشکیل کردہ کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ جس بھی جماعت کو نوٹس جاری ہو اس نوٹس کے ہمراہ سیاسی جماعت ہا کی رجسٹریشن سے متعلق قوانین، فیصلہ فاضل عدالت العالیہ اور ولز کے مطابق مرتبہ فارمز 38,39کی کاپیاں بھی ارسال کی جائیں تاکہ تمام جماعتوں کو قانون و رولز کے مطابق دستاویزات کی تکمیل میں آسانی ہو۔ چیف الیکشن کمشنر نے واضع کیا کہ فاضل عدالت العالیہ کے فیصلہ میں جن قانونی امور کی تکمیل کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ان کی تکمیل بہر صورت کی جائے۔ یہ بات آزادجموں وکشمیر الیکشن کمیشن کے (ترجمان) نے ایک پریس ریلیز میں بتائی۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں