اسلام آباد ( پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کشمیر پر اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی واضح اور دو ٹوک الفاظ میں حمایت کی ہے اور اب بھی ہم توقع رکھتے ہیں کہ او آئی سی کشمیری عوام کو اُن کا ستصواب رائے دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں پر بے دردی سے بمباری کر رہا ہے جس سے اب تک سینکڑوں فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر شدید بمباری کے باعث فلسطینیوں کے گھرمسمار ہو چکے ہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)نے دنیا بھرمیں مسلم اُمہ کے حق میں جاندار موقف اپنایا ہے بالخصوص کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کے لئے اسلامی تعاون تنظیم نے دنیا کے ہر فورم پر موثر انداز میں آواز اُٹھائی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت اور فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی قرار دیا ہے۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی نے 05اگست2019ء کے بعد بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370اور 35-Aکے خاتمے پر کشمیری عوام کے حق میں کھل کر بات کی اور بھارت کے ان غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کی جس پر کشمیری عوام او آئی سی سیکرٹری جنرل اور او آئی سی رکن ممالک کی شکر گزار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی نمائندے ایمبسیڈر یوسف ایم الدوبے کی قیادت میں اسلامی تعاون تنظیم کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پروفد میں ایمبیسیڈر حسن علی حسن ڈائریکٹر لیگل افیئرز اسلامی تعاون تنظیم،بلال اکرم شاہ ڈائریکٹر اسلامی تعاون تنظیم، ردا زہرہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسلامی تعاون تنظیم،بیرالدین گامرالدین اور وقاص لطیف مغل بھی شامل تھے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ او آئی سی نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر ہمارے موقف کی تائید کی ہے اور ہم اُمید کرتے ہیں کہ او آئی سی کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے بھی کھل کر اپنا رول ادا کرے گی۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وفد کو مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام ایک طویل عرصے سے اپنی آزادی کی جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ 05اگست2019ء کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370اور 35-A کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا گیا ہے جس کے بعد سے لے کر اب تک بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دیں ہیں۔ جن میں بھارت اب تک مقبوضہ کشمیر میں 42لاکھ سے زیادہ غیر ریاستی ہندوؤں کو ڈومیسائل جاری کر چکا ہے تاکہ وہ آبادی کے تناسب کو اپنے حق میں کر سکے، جبکہ مقبوضہ کشمیر کی حلقہ بندیاں بھی تبدیل کی جا رہی ہیں جس کے تحت بھارت ایک ہندو وزیر اعلیٰ لانے کی راہ ہموار کر رہا ہے تاکہ وہ مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کر سکے۔ لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرانے اور مسئلہ کشمیر اورمسئلہ فلسطین کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی نمائندے ایمبسیڈر یوسف ایم الدوبے نے کہا کہ او آئی سی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور آئندہ بھی کشمیریوں کو اُن کا حق دلوانے کے لئے اپنا کردار ہر سطح پر ادا کرتی رہے گی۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی نمائندے ایمبسیڈر یوسف ایم الدوبے نے صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو رواں سال دسمبر میں گیمبیا میں ہونے والی اسلامی تعاون تنظیم کانفرنس میں شرکت کی خصوصی دعوت دی جو صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس میں شرکت کریں گے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں