اسلام آباد (پی آئی ڈی) آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ کام کریں اور عزت پائیں ،ہڑتالوں اور افراتفری سے مسائل حل نہیں ہوتے مزید الجھ جاتے ہیں ۔ایماندار لوگوں کو آگے لا رہے ہیں اس سے مجموعی طور پر بہتری آئے گی ۔سردار ظفر خان کو چیئرمین سی بی آر لگایا جو بس کے ذریعے راولاکوٹ جاتے ہیں ایسے لوگ رول ماڈل ہیں جو حقیقی معنوں میں نظام کو ٹھیک کر نے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔
عوامی وفد سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ کتاب کے ذریعے آگے بڑھ رہے ہیں آئین اور قانون میں جو درج ہے وہی ہماری گائیڈ لائینز ہیں اسکے علاؤہ کچھ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا ایک مشکل فیصلہ تھا اس ملک میں کبھی ایسا ہوا ہے کہ کوئی اضافی واپس لیا گیا ہو مگر میں نے یہ مشکل فیصلہ کیا اور بجلی کے بلوں کی قیمت میں کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا ،جب اقتدار میں آیا تو آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا تھا میں نے فوری کابینہ کا اجلاس بلایا اور فوری طور پر آٹے میں اضافے کو بھی عوام کے وسیع تر مفاد میں واپس لیا ۔انہوں نے کہا کہ جب تک اقتدار میں ہوں عوام کے ٹیکس کے پیسے کی ایک ایک پائی کی حفاظت کروں گا ،وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات ڈیڑھ کروڑ سے پندرہ لاکھ کر دئیے ہیں ،اپنی ڈی جی کی پوسٹ ختم کر کے خوراک کے محکمے کو دی تاکہ محکمہ زیادہ فعالیت سے لوگوں کی خدمت کر سکے ۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی میں شفاف لوگوں کو اوپر لا رہے ہیں چیئرمین سی بی آر جس کے بارے میں بولیاں لگنے کا کلچر تھا ایک ایسی شخصیت کو لگایا ہے جو بس پر راولاکوٹ جاتے ہیں یہی ہمارے رول ماڈل ہونے چاہیں سرکاری سطح پر زائد اخراجات کو کم کیا ہے تمام محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کوئی ایسے اخراجات نہ کریں جو تعیش میں آتے ہوں ،خود بھی پرائیویٹ گاڑی استعمال کرتا ہوں ،بھمبر دو مرتبہ گیا دونوں مرتبہ اپنی پرائیویٹ گاڑی میں گیا ،یہ جو فنڈز کی بچت کر رہا ہوں یہ عوام کی فلاح وبہبود ہر خرچ کرونگا ،ریاست کے لوگوں کی فلاح میں میری فلاح ہے اور اس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لاؤں گا ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں