مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت حکمران اتحاد میں شامل ساری جماعتوں کے ممبران /وزراء کا اجلاس وزیراعظم ہاوس مظفرآباد میں منعقد ہوا۔سپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس 06گھنٹے تک جاری رہااور انتہائی خوشگوار ماحول میں پارلیمانی پارٹی نے عوام کو درپیش مسائل اور حکومتی اقدامات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
وزیراعظم نے عرصہ 04ماہ میں آزادکشمیر میں گڈ گورننس / مالیاتی ڈسپلن اور اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی سمیت عوام الناس کو درپیش بنیادی مسائل پر کیے گئے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں موجود 32ممبران اسمبلی نے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی جانب سے آزادکشمیر میں عوام الناس کی اجتماعی بھلائی کے لیے اٹھائے گئے جملہ اقدامات کی تائید کرتے ہوئے وزیراعظم کو اپنی غیر مشروط حمایت اور تعاون کا یقین دلایا۔طویل بحث و تمحیص کے بعد بذیل فیصلہ جات کیے گئے:
پارلیمانی پارٹی نے وزیراعظم آزادکشمیر کی جانب سے وفاقی حکومت، سینٹ آف پاکستان اور دیگر ذمہ دارا داروں کے ساتھ آزادکشمیر کے عوام کو درپیش بنیادی مسائل اور ان کے ممکنہ حل کے حوالہ سے جاندار اور مدلل انداز میں کشمیر کے لوگوں کا مقدمہ پیش کرنے پر پارلیمانی پارٹی نے وزیراعظم کوخراج تحسین پیش کیا۔بالخصوص آج کی اس ہو شر با مہنگائی و بجلی بلات میں اضافہ، آٹا پر دی جانے والی سبسڈی، نیلم جہلم منصوبہ کی وجہ سے مظفرآباد کے شہریوں کو درپیش مسائل، رٹھوعہ ہریام برج سمیت دیگر ایشوز /قومی منصوبہ جات پر وفاق کے سامنے جاندار موقف پیش کرکے کشمیریوں کی صحیح معنوں میں ترجمانی کی۔
وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کو بتایا کہ آٹا بنیادی ضرورت ہے اوراس کے موجودہ انراخ پر غریب تک رسائی کو بہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ بجلی کے بلات میں غیر معمولی اضافہ پر کیا جانے والا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے جولائی کے انراخ پر بلات کی وصولی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت سے اٹھائے گئے معاملات میں مظفرآبا کو نیلم جہلم منصوبہ سے ہونے والے مضر اثرات دور کرنے کے لیے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات سے آگاہ کیا۔ واپڈابعجلت ممکنہ واٹر باڈیز کی تعمیر پر آمادہ ہو چکا ہے۔دریائے نیلم میں پانی کا بہاو 8کیومک میٹر سے بڑھا کر 20کیومک میٹر کر دیا گیا ہے جس کے اثرات بھی سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔ ایک ماہ میں تین مرتبہ دریائے نیلم کی فلشنگ کا فیصلہ ہوا ہے تاکہ سیورج کے بد اثرات کو ختم کیا جا سکے۔
پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جملہ ایڈھاک / کنٹریکٹ ملازمین کو 30ستمبر تک توسیع دیتے ہوئے باقی ماند تنخواہ فوری ادا کی جائے گی۔ ملازمین کے تبادلہ جات پر عائد پاندی کو ختم کرنے کے علاوہ تعلیمی ادارہ جات میں خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جانے کا فیصلہ ہوا تاکہ تدریسی نقصان سے بچا جا سکے نیز محکمہ جات کی تقسیم کے ساتھ ہی تقرریوں پر عائد پابندی بھی فوری اٹھائی جائے گی۔
اجلاس کے اختتام پر پارلیمانی پارٹی نے وزیراعظم کی جانب سے آزادکشمیر کے اجتماعی مفادات کے حوالہ سے اٹھائے گئے اقدامات پر اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں