اسلام آباد (پی آئی ڈی) ممتاز حریت رہنماء سید علی گیلانی کی دوسری برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے بطل حریت سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،91 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا ان کی ساری زندگی تحریک آزادی سے عبارت ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ گھر میں نظر بند رہے یا پھر جیل میں وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں ہمیشہ یاد رکھا ،پاکستان کے لوگ ہمارے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کسی سے سرٹیفکیٹ نہیں لینا ،کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے یہی ہمارا مطالبہ ہے ،آزادکشمیر کے اندر ایک تقسیم پیدا کی جا رہی ہے ،5 اگست 2019 کو بھارت نے جو اقدامات کئے انہیں کشمیری نہیں مانتے ۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی ان کی کشمیریوں کے ساتھ بڑی وابستگی ہے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی نمائندگی کشمیری خود کریں گے تو دنیا ہماری بات مانے گی ،موجودہ طریقہ کار سے بات نہیں بنے گی ،،انہوں نے کہا کہ کشمیری پاکستان سے بھرپور محبت کرتے ہیں وہ ہندوستان کے مقابلے میں پاکستان کو کبھی سرنگوں نہیں ہونے دیں گے ۔۔سابق وفاقی وزیر نثار اے میمن نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی ایک عظیم شخصیت تھے ۔کشمیر کی تحریک آزادی بہت پرانی ہے ،ہم کشمیریوں کی آزادی کی تحریک جو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں ۔
سید علی گیلانی بابائے تحریک بھی تھے اور مجاہد بھی تھے وہ ایک ایسے انسان تھے جو دنیا کو جانتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی میت بھی ورثاء کے حوالے نہیں کی گئی مگر بھارت ان کے جذبہ آزادی کو توڑ نہیں سکا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد چاہتے ہیں ۔بھارت قابض ملک ہے جس کے غاصبانہ قبضے کو کشمیری نہیں مانتے ۔سابق وزیر سید شوکت شاہ نے کہا کہ سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،مجھے یہ اعزاز ہے کہ میری ان سے آٹھ گھنٹے سے زیادہ ملاقات رہی وہ صرف کشمیریوں کے نہیں عالم اسلام کے لیڈر تھے ،کشمیر کی تحریک میں قائد ملت چوہدری غلام عباس ،مجاہد اول سردار عبد القیوم خان ،قائد ملت سردار ابراہیم خان بڑے لیڈر تھے۔انہوں نے کہا کہ آزادی کشمیر قریب ہے کشمیری آزادی لیکر رہیں گے ۔ سابق وفاقی وزیر جے سالک نے کہا کہ کشمیری لیڈروں نے اپنی تحریک آزادی کیلیے لازوال قربانیاں دی ہیں سید علی گیلانی کا کردار انتہائی عظیم ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کامیابی سے ہم کنار ہو گی اور بھارت کو انہیں حق خودارادیت دینا ہو گا ۔راجہ نجابت حسین نے خطاب کرتے ہوے سید علی گیلانی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی ایک بڑی شخصیت تھے ہم اپنے اکابرین کو نہیں بھولیں گے ہمیشہ یہ عظیم قائدین ہمارے دلوں میں زندگی رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی جدوجہد آزادی کیلیے لازوال قربانیاں دی ہیں ۔انہوں نے جموں و کشمیر لبریشن کمیشن کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا وزیر حکومت ظفر ملک نے کہا کہ سید علی گیلانی ممتاز حریت قائد تھے ،قاداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ کہا تھا ،سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے سامنے یہ نعرہ بلند کیا کہ پاکستان ہمارا ہے ہم پاکستانی ہیں وہ قائد تحریک حریت کشمیر تھے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی مکار حکومت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کم نہیں کر سکیں گے ۔انہوں نے عظیم حریت رہنماء کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کی قربانیاں رائگاں نہیں جائیں گی ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے کہا کہ آج کا دن کشمیری قوم اور مسلم امہ کیلیے ایک بڑا نقصان کا دن ہے جب سید علی گیلانی ہمیں چھوڑ گئے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے ان کے جسد خاکی کی بے حرمتی کی مگر وہ ان کی سوچ اور فکر کو مٹا نہیں سکے ۔انہوں نے کہا کہ وہ اصول پر کھڑے رہے کٹھن زندگی گزاری مگر اپنی قوم کے مقدمے اور جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوے ۔
انہوں نے کہا کہ حریت رہنماؤں کی زندگیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں ،کشمیری قوم خوش قسمت ہے جن میں لیڈر شپ کی کمی نہیں ہے ۔انہوں نے سید علی گیلانی کی جدوجہد کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ ان کا تعلق گہرا تھا یسین ملک کو انہوں نے اپنا بیٹا بنایا ہوا تھا ۔۔سابق چیئرمین سینٹ سید نیر حسین بخآری نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید علی گیلانی کی ساری زندگی جدوجہد میں گزری وہ ساری زندگی کشمیریوں کیلیے جدوجہد کرتے رہے ،برصغیر میں ان کا کردار ہمیشہ امر رہے گا ،ہم انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،وہ حریت پسند جو اپنی جدوجہد آزادی میں قربانیاں دے رہے ہیں وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریجنل ایشوز کو حل ہونا ہے ،بین الاقوامی برادری کو بھی اس سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کرنا ہے ۔بھارٹ میں آزادی کی کئی تحریکیں چل رہی ہیں،ہمارے میڈیا کو چاہیے کہ وہ اسے بھی دکھائیں ۔سینیٹر طلحہ محمودنے کہا کہ سید علی گیلانی کی خدمات کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے انہوں نے اپنی ساری زندگی تحریک آزادی کشمیر میں صرف کی ۔انہوں نے کہا کہ وہ سوپور سے تین بار رکن اسمبلی بنے ،پاکستان نے ان کی خدمات کے پیش نظر انہیں نشان پاکستان بھی پیش کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی آزادی کی جنگ میں اپنی زندگی کی بازی ہار گئے مگر پیغام دے گئے کہ آزادی کے حصول تک کشمیری اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست کے اقدامات عوام کے خلاف کھلی دہشت گردی تھی ،مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں اپنے من پسند مسائل کو فوری حل کرتے ہیں مگر افسوس کہ وہ کشمیر جیسے دیرینہ تنازعے کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں