مظفرآباد (پی آئی ڈی) سپیکر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا،ترکیہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا خواہاں ہے، ترکیہ میں ہونے والی کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو موثر انداز میں اٹھایاگیا، ترکیہ کے پارلیمنٹیرینز مسئلہ کشمیر میں دلچسپی رکھتے ہیں، مظفرآباد میں سپیکرزکانفرنس کروانے جارہے ہیں، سید علی گیلانی کی برسی بھرپور انداز میں منایاجائے گی،آزادکشمیر کی سیاسی قیادت کو عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا ہوگا۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے سابق ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی اور حریت رہنماؤں محموداحمدساغر اور حریت رہنما الطاف بٹ کے ہمراہ اپنے دورہ ترکیہ کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ سپیکر چوہدری لطیف اکبر نے کہاکہ استنبول میں ہونے والی کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا ہے۔ کانفرنس میں ترکیہ کے سپیکر، پارلیمانی ممبران، یورپین یونین کمیٹی سمیت کویت کے ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر ترک عوام کے نزدیک انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔مسئلہ کشمیر کے اہم مرحلے پر ہمیں اہم فورمز پر کشمیریوں کی آواز پہنچانا ہوگی۔ اس موقع پر سابق ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید رترابی نے کہا کہ ترکی کی عوام و قیادت مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے خواہشمند ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ ترکی کی کشمیر کیساتھ کمٹمنٹ کو توڑا جائے لیکن ترکی کی عوام و حکومت نے ہمیشہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر آواز بلند کی۔ انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں اور حق خودارادیت بنیادی حق ہے جو مل کر رہے گا۔ حریت رہنما محمود احمد ساغر نے کہاکہ حکومت آزادکشمیر کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگرکرنے کیلئے اقدامات اٹھائے، کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حریت رہنما الطاف بٹ نے کہا کہ ترکیہ کے لوگ کشمیریوں سے محبت کرتے ہیں۔ ترکیہ میں کشمیر کاز کے تناظر میں سانگز ریلیز کیے گے۔دورہ ترکیہ کے دوران یاسین ملک کے معاملے کو بھی اٹھایا گیا ہے۔ سپیکر اسمبلی اور حریت رہنماؤں نے ترک پارلیمینڑین، ترکیہ کی سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی اور بالخصوص ترک صدر طیب رجب اردگان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں اٹھائے جانے پر شکریہ ادا کیا۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں