اسلام آباد (پی آئی ڈی) موسٹ سینئر وزیر آزادجموں و کشمیر کرنل(ر) وقاراحمد نور کی سربراہی میں وزراء حکومت اور پبلک سیکٹر ایمپلائز فیڈریشن ہا آزادکشمیر و جملہ تنظیم ہا کے جموں وکشمیر ہاؤس میں مذاکرات کامیاب ہو گئے۔
جموں وکشمیر ہاؤس اسلام آباد میں موسٹ سینئر وزیر کی معاونت وزراء حکومت سردار میر اکبر،سید بازل علی نقوی،چوہدری اکبر ابراہیم،عبد الماجد خان،چوہدری محمد رشید،چوہدری قاسم مجید،سردار فہیم اختر ربانی،چوہدری یاسر سلطان،میاں عبدالوحید،سردار جاوید ایوب،چیف سیکرٹری داؤد محمد بڑیچ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل احسان خالد کیانی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات/ پرنسپل سیکرٹری فیاض علی عباسی نے کی۔ملازمین کی تنظیموں کی نمائندگی مرکزی صدر انجینیئر ایسوسی ایشن زبیر ایوب خان،مرکزی صدر ایپکا آزادکشمیر و پبلک سیکٹر ایمپلائز فیڈریشن راجہ محمد رشید،صدر سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن شریف اعوان،مرکزی صدر / سیکرٹری جنرل ریونیو ایمپلائز / پبلک سیکٹر ایمپلائز فیڈریشن نصیر حسین گردیزی،سرپرست اعلی ہیلتھ ایمپلائز فیڈریشن سردار خالد محمود خان،چئیرمین ڈاکٹر جوائنٹ ایکشن کمیٹی ڈاکٹر واجد علی خان،مرکزی صدر تنظیم غیر جریدہ ملازمین سالک رشید عباسی،مرکزی صدر ایکٹا آزادکشمیر طارق سلیم شاہ،مرکزی صدر فاریسٹ گارڈ ایسوسی ایشن راجہ طاہر مجید،مرکزی صدر ٹیچر آرگنائزیشن سردار تاسف شاہین اور مرکزی صدر پی ڈبلیو ڈی ورکرز یونین سردار افتخار شاہین نے کی۔
سرکاری ملازمین کی تنظیموں نے 23 اگست کو ہڑتال کی کال واپس لے لی۔مذاکرات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ تنخواہ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کی لاگت 18 ارب ہے،ایچ بی اے کیلیے فنڈز مختص کر دئیے گئے ہیں جس کی لاگت 4 ارب ہے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ آرڈیننس 2023 اور ایکٹ 2016 پر گفتگو ہوئی فریقین نے اتفاق کیا کہ اس معاملے پر غور کیلیے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے،کمیٹی ملازمین کی تنظیم سازی اور پرامن احتجاج کے حق کو تسلیم کرتے ہوے ایکٹ اور آرڈیننس کا جائزہ لیکر 30 دنوں میں سفارشات پیش کرے گی،آرڈیننس / ایکٹ اور احتجاج کے تناظر میں ملازمین کے انتظامی معاملات یکسو کئے جائیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں