مظفر آباد، اگر بھارتی جیل میں قید یاسین ملک کو کچھ ہوا تو اسکی ذمہ داری مودی پر ہو گی، حریت پسند یاسین ملک کی 11 سالہ بیٹی رضٰہ سلطانہ کا قانون ساز اسمبلی سے خطاب

مظفرآباد (آئی اے اعوان) کشمیر کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے کی پاداش بھارتی جیل میں عمر قید کی سزاکاٹنےوالے آزادی پسند کشمیر راہنما یاسین ملک کی گیارہ سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ نے آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی سے خصوصی خطاب کرکے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مکرو عزائم کا عالمی برادری کے سامنے پردہ چاک ڈالا ۔ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں کم عمر ترین مہمان کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی گیارہ سالہ بہادر بیٹی رضیہ سلطانہ نے دنیا کی بڑی جمہوریت اور سیکولر ازم کے نام نہاد دعویدار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ڈھول کا پول عالمی برادری کے سامنے کھول کررکھ دیا۔

“تیسری بار پھر مودی سرکار ” کے برسراقتدار آنے کا خواب دیکھنے والے نریندر مودی کی سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے رضیہ سلطانہ نے اپنے والد یاسین ملک کی سزائے عمر قید کو سزائے موت میں بدلنے کر بھارتی انتخاب میں انتخابی فائدہ اٹھانے کے ماسٹر مائنڈ نریندر مودی کو خبردار کیا کہ اگر یاسین ملک کو کچھ ہوا تو اسکی ذمہ داری مودی پر ہوگئی رضیہ سلطانہ نے قانون ساز اسمبلی سے خطاب کے دوران یاسین ملک کی زندگی کو لاحق خطرات سے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کو اس کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے ہوئے یاسین ملک کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم کرنے انکی رہائی اور انھیں تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا رضیہ سلطانہ نے گیارہ سال کی عمر میں آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی سے خصوصی خطاب کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی ۔۔۔۔ مظفرآباد سےپی آئی ڈی کی رپورٹ کے مطابق ممتاز حریت رہنما محمد یاسین ملک کی صاحبزادی رضیہ سلطا نہ نے کہا ہے کہ میرے والد یاسین ملک جدوجہد کی علامت ہیں، اگر میرے والد کو کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہوگا۔اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ مجھے میرے والد سے ملنے دیا جائے۔آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کی صاحبزادی رضیہ سلطانہ نے کہاکہ اپنے والد کو ہر وقت یاد کرتی ہوں۔ یاسین ملک نے کشمیر کی آزادی کیلئے جدوجہد کی، والد سے ملاقات 2سال کی عمر میں ہوئی، اب 11سال کی ہو چکی ہوں۔ہندوستان نے میرے والد یاسین ملک کو غیرقانونی طور پر پابند سلاسل کر رکھا ہے ۔رضیہ سلطانہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کو فوجی چھاؤنی بنا دیا گیا،میرے والد پر غلط مقدمات بنائے گئے ہیں،ہم عالمی فورم پر بھی جائیں گے اور مطالبہ کریں گے یاسین ملک کو جھوٹے مقدمات سے چھٹکارہ دلوایا جائے۔رضیہ سلطانہ نے کہاکہ کشمیر کو ہر صورت میں آزادی دلوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے اقدامات جن کے بعد وہاں کی ڈیموگرافی تبدیل کی جارہی ہے کو مسترد کرتے ہیں۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں