خطے میں قیام امن مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی ممکن ہے، صدر آزاد کشمیر کی آسٹریا سے تعلق رکھنے والے سینئر ریسرچر مسٹر مارکس گسٹر سے گفتگو

اسلام آباد (پی این آئی) صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے جبکہ افغانستان بھی خطے کا ایک اہم ملک ہے اور وہاں پر ایک مستحکم حکومت ہونی چاہیے۔ لیکن خطے میں قیام امن مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی ممکن ہے۔ لہذا تمام مسائل کے حل کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کوششیں تیز کی جائیں تاکہ ساؤتھ ایشیاء ریجن میں امن کی صورتحال بہتر ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں آسٹریا سے تعلق رکھنے والے سینئر ریسرچر مسٹر مارکس گسٹر (Markus Gauster) سے ایک ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آسٹریا سے تعلق رکھنے والے سینئر ریسرچر مسٹر مارکس گسٹر (Markus Gauster) کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تفصیلاً آگاہی دی۔ صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے فوری کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ پاک بھارت دونوں تیسری دنیا کی ایٹمی طاقتیں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ لہذا ایسی صورت حال میں عالمی برادری آگے بڑھے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے۔ افغانستان بھی خطے کاایک اہم ملک ہے اور وہاں پر بھی ایک مضبوط اور مستحکم حکومت ہونی چاہیے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ خطے کے تمام مسائل کے حل کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے انٹرنیشنل کمیونٹی اپنا رول ادا کرے۔ ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں