مظفرآباد (آئی اے اعوان) بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی این آئی اے کی جانب سے آزادی پسند کشمیری راہنما یاسین ملک کی عمر قید سزاکو سزائے موت میں بدلنے سے متعلق دہلی ہائیکورٹ میں اپیل کی سماعت کے موقع پر کشمیری سراپا احتجاج بن گئے مظفرآباد میں مظاہرین نے خود کو زنجیروں میں جکڑ کر احتجاجی ریلی نکالی اور آزادی چوک میں دھرنا دیا ۔
بھارتی حکومت ، حکمران جنتا پارٹی اور این آئی اے کی ظالمانہ کارروائیوں ،بھارتی عدالتوں کے غیرآئینی،غیرقانونی اور متعصبانہ فیصلوں کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیراہتمام مظفرآباد کے آزادی چوک میں کشمیریوں نےاحتجاجی دھرنا دیااور ریلی نکالی ۔دھرنے اور ریلی کے شرکاء نے خود کو لوہے کی زنجیروں میں باند کو بھارتی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین اور آزادی پسند راہنما یاسین ملک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا مظاہرین کا کہنا تھاکہ کہ این آئی اے کی طرف سے یاسین ملک کی غیر آئینی اور غیر قانونی عمرقید کی سزا کو سزائے موت میں بدلنے کا مطالبہ بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر دشمنی کا منہ بولتا بھارتیہ جنتاپارٹی سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے اپنی نام نہاد عدلیہ اور نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کو کشمیری آزادی پسند قیادت کے خلاف استعمال کررہی ہے مظاہرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کی رہائی کا معاملہ فوری طور پر عالمی فورمز پر اٹھائے احتجاجی ریلی اور دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاسبان حریت عزیر غزالی مشتاق الاسلام اور محمد عثمان سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ،اوآئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی جیل میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا کشمیری راہنما یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں