سری نگر میں جی 20 ملکوں کا اجلاس، مظفر آباد میں جلسہ اور احتجاج، راجہ فاروق حیدر، چوہدری لطیف اکبر سمیت سینئر رہنماؤں کی شرکت

مظفرآباد (پی آئی ڈی) ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر کے جی ٹونٹی اجلاس کے انعقاد کے خلاف آزادکشمیر بھر میں وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی ہدایات کے مطابق یوم احتجاج منایا گیا۔ اس موقع پر آزادکشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی جلسوں، مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔

دارلحکومت مظفرآباد آزادی چوک میں جموں وکشمیر لبریشن کمیشن کے زیراہتمام بڑا احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔ جس میں سابق وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان، قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر، ممبر ان قانون ساز اسمبلی چوہدری محمد رشید، پیر مظہر سعید، پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمدغزالی،چیئرمین جموں وکشمیرانٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائیٹس مشتاق الاسلام، نائب امیر جماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمان،شوکت جاوید میر سمیت سیاسی و سماجی رہنماوں، سیکرٹریز حکومت، سربراہان محکمہ جات، بلدیاتی اداروں کے سربراہان، سول سوسائٹی،وکلاء،سرکاری ملازمین سمیت طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس اور ہندوستانی مظالم کے خلاف، کشمیریوں کے حق خودارادیت اور مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے زبردست نعرے بازی کی گئی۔ احتجاجی جلسہ کے بعدبرہان وانی چوک سے بڑی احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی جس کی قیادت راجہ محمد فاروق حیدرخان، چوہدری لطیف اکبر، چوہدری محمد رشید، پیر مظہر سعید، حریت رہنماوں عزیرغزالی، مشتاق الاسلام، شوکت جاوید ودیگر نے کی۔احتجاجی ریلی کے بعد سابق وزیرعظم راجہ محمدفاروق حیدرخان، اپوزیشن لیڈرچوہدری لطیف اکبر، سینئر موسٹ وزیر کرنل وقار احمد نور، حریت رہنما عزیر احمد غزالی، مشتاق الاسلام ودیگر نے اقوام متحدہ کے مبصر کو یادداشت بھی پیش کی۔ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، جی ٹونٹی میں وہ ممالک شامل ہیں جو اقوام متحدہ کے بانی ہیں وہ اگرمتنازعہ علاقے میں اس اجلاس میں شریک ہوں اور ان قراردادوں کی خلاف ورزی کریں تو پھر اس ادارے کا کیا جواز باقی رہ جاتا ہے؟۔چین اور دیگر ممالک جنہوں نے اس اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے وہ کشمیریوں کی کامیابی اوران کی قربانیوں کی بدولت ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام انتہائی نامساعد حالات میں تحریک آزادی کشمیر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ ریاست جموں وکشمیر کی تقسیم کرے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں نے رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔نظریاتی انتشار پیدا کرنا ہندوستان کا ایجنڈ ا ہے۔ میری گزارش ہے کہ پاکستان کو ہندوستان کے برابر نہ سمجھا جائے،پاکستان کے مخالف ہو کر ہم ہندوستان سے کیسے لڑ سکتے ہیں؟پاک فوج ہماری حفاظت کیلئے یہاں موجود ہے۔

ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ آپس میں نفاق پیدا نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا کہ ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری ہی کریں گے۔ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر نے کہاکہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں بدترین مظالم ڈھارہا ہے، حریت قیادت جیلوں میں بند ہے۔ ہندوستان اپنا بیانیہ بنانے کی کوشش کررہا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کے خلاف آج کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری آج کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے یہاں آئے ہیں۔سابق وزیر چوہدری محمد رشید نے کہاکہ ہماری اولین ترجیح تحریک آزادی کشمیر ہے، ہندوستان کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیرمیں جی ٹونٹی اجلاس کے خلاف آج کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔ جی ٹونٹی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں اجلاس کا بائیکاٹ کیا جائے۔ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی تاریخ کے بدترین مظالم ڈھارہا ہے۔کشمیری اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک سارا کشمیر آزادی ہو کر پاکستان کا حصہ نہیں بن جاتا ہے۔ ممبر اسمبلی پیر مظہر سعید نے کہاکہ جی ٹونٹی ممالک خود اقوام متحدہ کا حصہ ہیں، انہیں مطالبہ کرنا چاہیے تھا کہ ہندوستان کشمیریوں کو حق خودارادیت دے، جو ممالک مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس میں شریک ہورہے ہیں وہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے ذمہ دار ہیں۔ جن ممالک نے آنے سے انکار کیا انکے شکرگزار ہیں۔ نائب امیرجماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کے خلاف لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب احتجاج اس بات کا مظہر ہے کہ کشمیری بھارتی تسلط کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے۔ جی ٹونٹی ممالک سے کہتے ہیں ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے اور دس لاکھ قابض فورسز کے ذریعے اپنا تسلط جمائیہوئے ہے۔ چین کی طرح دیگر ممالک کو بھی اس اجلا س کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ حریت رہنما مشتاق الاسلام نے کہاکہ ہندوستان کا مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ دنیا کے سامنے آشکار ہوچکا ہے، جی ٹونٹی ممالک مقبوضہ کشمیر میں اجلاس کا بائیکاٹ کریں، دنیا کو بتانا چاہتے ہیں جب تک کشمیریوں کو انکا حق خوداردایت نہیں مل جاتا تحریک آزادی کشمیرجاری رہے گی۔ حریت رہنما عزیر احمد غزالی نے کہاکہ کشمیری مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کو مسترد کرتے ہیں، کشمیری ہندوستان کے ناجائز تسلط کو نہیں مانتے اور اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر نے کہاکہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی تاریخ کے بدترین مظالم ڈھائے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں رہنے والی اقلیتوں پر بھی عرصہ حیات تنگ کر دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے کشمیریوں کی آواز بلند کی اور یہاں اظہار یکجہتی کیلئے تشریف لائے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں