مظفرآباد / اسلام آبا د (آئی اےاعوان) وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے مقبوضہ کشمیر،آزاد کشمیر اورپاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے 22 مئی کو جی 20 کانفرنس کے موقع پر احتجاج کی اپیل کی ہے ۔چوہدری انوار الحق نے جی 20 ممالک سے سرینگر میں مجوزہ کانفرنس کے بائیکاٹ کرنے کامطالبہ بھی کیا ۔وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کشمیر ہاوس اسلام آباد سے جاری کیئے گئے اپنے ایک بیان میں واضع کیا ہے کہ جموں وکشمیر ہندوستان کا حصہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے ۔
کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیری عوام نے کرناہے بھارت نہ صرف9 لاکھ بھارتی افواج کے ذریعے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے بلکہ عملاً مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدل کررکھا ہے ۔بھارت کی میزبانی میں سرینگر میں جی 20 ممالک کی کانفرنس کاانعقاد دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے وزیراعظم چوہدری انوار نے 22 مئی کو آزاد کشمیر کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا وزیراعظم نے سیزفائر لائن کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے جی 20 کانفرنس کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی ۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے جی 20 کے ممبر ممالک سے سرینگر میں ہونے والی کانفرنس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں جی 20 کانفرنس اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سیمینار منعقد کرانے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آزاد کشمیر حکومت کشمیر کی آزادی کیلئے اپنی تمام صلاحیتیں اور وسائل بروئے کارلائے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں