مظفرآباد (آئی اے اعوان) سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی کال پر مقبوضہ کشمیر کے اندر جی 20کانفرنس کے شرکاء کی ہندوستان کی جانب سے خصوصی میٹنگ کے خلاف دارالحکومت میں بڑی احتجاجی ریلی،جی 20کانفرنس کے موقع پر آزادکشمیر بھر میں تمام سیاسی جماعتوں،سول سوسائٹی، تاجران سے مشاورت کے بعد شٹر ڈاؤن پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کرنے کا فیصلہ،ہندوستان کے خلاف شدید نعرے بازی،شرکاء نے کتبے اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر جی 20کانفرنس کی میٹنگ کے خلاف نعرے درج تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ جی 20ممالک نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کی ہوئی ہے،ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں سے روا رکھے جانے والے سلوک پر پردہ ڈالنے کے لیے مودی مقبوضہ کشمیر میں جی 20ممالک کی کانفرنس کی میٹنگ کروا کر یہ ثابت کرنا چاہتاہے کہ صورتحال معمول پر ہے۔بلاول بھٹو سے توقع ہے کہ وہ ہندوستانی سرزمین پر مقامی وبین الاقوامی میڈیا کے سامنے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بھرپور حمایت کا اعادہ کریں گے۔حکومت پاکستان ہندوستان سے کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں کرے گی،متنازعہ علاقے میں کانفرنس یااس کی میٹنگ کیسے ممکن ہے،جی 20کانفرنس میں 5وہ ممالک ہیں جو سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں جنہوں نے کشمیر کے حق میں رائے شماری کے لیے ووٹ دیا ہے۔ہم تمام جی 20ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر وہ کسی میٹنگ میں شریک نہ ہوں۔آزادکشمیر کے اندر مشاورت سے سارے آزادکشمیر میں شٹر ڈاؤن کریں گے۔تاجر تنظیموں،سیاسی جماعتوں سے مل کر بات کریں گے۔ا س حوالے سے صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے بھی بات ہوئی،وزیراعظم آزادکشمیر بھی اپنا کردار ادا کریں۔حکومت پاکستان،پاکستان کے لوگوں سے پوری امید ہے کہ ہمارے ساتھ ہیں،فیصلہ کشمیریوں نے کرنا ہے،13اگست کی قرارادد کے مطابق کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دیا جائے۔راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ وہ آزادکشمیر کے تمام سیاستدانوں،علماء،وکلاء،طلبہ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس اہم معاملے پر اپنا کردار ادا کریں اور ہم سب مل کر مقبوضہ کشمیرکے عوام کو ایک بھرپور پیغام دے سکتے ہیں میں پاکستان کے میڈیا سے بھی گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس اہم موقع پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کریں اور ہندوستان کا اصل چہرہ دنیا کودکھائے۔کشمیر کے حوالے سے خصوصی پروگرام نشر کیے جائیں۔نوجوان سوشل میڈیا کے ذریعے بین الاقوامی ممالک،انسانی حقوق کی تنظیموں تک پیغام رسانی کریں،یونیورسٹیز کالجز کے اندر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے تناظر میں ان کو ای میل کے ذریعے آگاہ کیا جائے۔وقت اور حالات کا تقاضہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام جو اس وقت سخت آزمائش کے دور سے گزررہے ہیں کو آزادکشمیر سے بھرپور تقویت فراہم کی جائے۔پاکستان کے عوام اور حکومت ان کی پشت پر کھڑے ہیں،ہمیں بھی اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں