مظفر آباد (پی این آئی) سردار تنویر الیاس کی توہین عدالت کیس میں سزا یاب ہونے کے بعد کسی بھی منتخب منصب کے لیے نااہلی ثابت بعد نئے وزیر اعظم آزاد کشمیر کا انتخاب آج ہو گا۔۔۔ اس مقصد کے لیے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس آج دن 11 بجے ہو گا جس کے ایجنڈے میں نئے قائدِ ایوان کا انتخاب شامل ہے۔۔۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے درمیان وزارتِ عظمیٰ کا مقابلہ متوقع ہے۔۔۔
بتایا گیا ہے کہ قائدِ ایوان کا انتخاب جیتنے کے لیے سادہ اکثریت درکا ہو گی۔ 52 ارکان قانون ساز اسمبلی کے ایوان میں کم ازکم 27 ووٹوں کے ساتھ قائدِ ایوان کو منتخب کیا جائے گا۔۔۔ گزشتہ رات تک پی ٹی آئی کی اکثریتی پارلیمانی پارٹی دو واضح حصوں میں تقسیم تھی۔۔۔ بیرسٹر سلطان محمود اور سردار تنویر الیاس کے دھڑے ایک دوسرے کی حمایت سے انکاری تھے۔۔۔ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے چوہدری رشید کو امیدوار نامزد کیا گیا تھا لیکن پارٹی کے اندرونی اختلافات کی وجہ سے کسی ایک امیدوار کا اکثریت حاصل کرنا نا ممکن ہے ۔۔۔ اس لیے توقع کی جا رہی ہے کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے بیرسٹر سلطان دھڑے کی حمایت سے پیپلز پارٹی کا امیدوار وزارت عظمیٰ پر کامیابی حاصل کر سکتا ہے ۔۔۔ بیرسٹر سلطان ایسی صورت میں خود وزیراعظم بننے کے شدید خواہشمند ہیں۔۔۔ ان کے پاس 8 ارکان اسمبلی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اتحاد کو 6 ارکان کی کمی کا سامنا ہے ۔۔۔ مشکل حالات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ سردار تنویر الیاس کے دھڑے سے جان چھڑانے کے لیے بیرسٹر سلطان کو بطور وزیر اعظم قبول کر سکتے ہیں اور اگر وہ بیرسٹر سلطان گروپ کی حمایت خود حاصل کر سکے تو پیپلز پارٹی سے چوہدری لطیف اکبر، سردار یعقوب یا چوہدری یاسین وزارت عظمیٰ کے منصب کے امیدوار بن سکتے ہیں ۔۔۔ فیصلہ آئندہ چند گھنٹے میں ہونے والا ہے ۔۔۔ نئے منتخب ہونے والے قائدِ ایوان آزاد کشمیر کے پندرہویں وزیرِ اعظم ہوں گے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں