اسلام آباد (پی آئی ڈی ) وزیر اعظم آزادجموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان اور وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات ۔ملاقات میں وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی طارق محمودپاشا،سیکرٹری اُمور کشمیر و گلگت بلتستان،چیف سیکرٹری آزادکشمیر محمد عثمان چاچڑ ،پرنسپل سیکرٹری فیاض علی عباسی اور سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ کے علاوہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
ملاقات میں آزادکشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور معاشی مسائل کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر مشیر اُمور کشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر کا خطہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور وزیر اعظم پاکستان نے آزادکشمیر کے مسائل کے حل کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کررکھیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس اہمیت کا انداز ہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ موجودہ مالیاتی سال میں تمام صوبوں کے بجٹ میں کٹ لگایا گیا لیکن آزادکشمیر کی اہمیت کو جانتے ہوئے اسکے بجٹ کو برقرار رکھا گیا۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وہ تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر آزادکشمیر کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے اپنا مثبت کردار جاری رکھیں گے۔مشیر اُمور کشمیر نے کہاکہ آزادکشمیر میں ٹیکس اصلاحات کے سلسلے میں ٹریک وٹر یس سسٹم کے نفاذ کے لیے تمام تر تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ آزادکشمیر میں ٹیکس کولیکشن کے نظام کو بہتر بنایا جاسکے۔آزادکشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے تنخواہوں میں اضافے کے Impact اور مہنگائی کے پیش نظر مختلف منصوبوں کے ریٹس بڑھانے کے حوالے سے بجٹ ایشوپر آزادکشمیر کے تحفظات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ اس ضمن میں حکومت پاکستان تعاون کرے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم آزادکشمیر نے PTA اور USF میں آزادکشمیر کے شیئر کے حوالے سے تجاویز پیش کیں اور کہاکہ اس شیئر کی ادائیگی کے سلسلے میں وزارت اُمور کشمیر اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر مشیر اُمور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملک میں معاشی صورتحال کے باعث PSDP فنڈز میں کمی کر دی گئی ہے لیکن اس کے باوجودد آزادکشمیر کی خصوصی اہمیت کو جانچتے ہوئے اُن کی وزارت آزادکشمیر کے معاشی مسائل کے حل کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔انہوں نے اس موقع پر اس امر پر زور دیا کہ مثبت نتائج حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وزارت اُمور کشمیر اور آزادکشمیر حکومت میں تعاون اور رابطوں کو اورمضبوط کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں