مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز سپیکر چوہدری انوار الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس کے آغاز میں ممبر اسمبلی احمدرضاقادری نے کراچی دہشتگردی کے واقعہ کے شہداء، شہدائے لندن اور ممبر اسمبلی محترمہ صبیحہ صدیق کے شوہر کے بلندی درجات کیلئے ایوان میں فاتحہ خوانی کروائی۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر موسٹ وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد نے کہاکہ آزادکشمیر کے قومی ترانہ میں ترمیم کے حوالہ سے قائم کردہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائیگی جو فیصلہ ایوان کریگا اسی پر عمل ہوگا۔
آزادکشمیر کے قومی ترانہ کے حوالہ سے قائم حکومتی کمیٹی کے چیئرمین وزیر زراعت سردارمیراکبرخان نے کہاکہ آزادکشمیر کا قومی ترانہ تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں،پاکستان کا قومی ترانہ سوا منٹ کا جبکہ آزادکشمیر کے قومی ترانے کادورانیہ تین منٹ سے زیادہ ہے، نیت یہ ہے کہ اسکا دورانیہ کم کیا جائے۔ اس سلسلہ میں گزشتہ دور حکومت میں بھی کمیٹی بنائی گئی تھی اور اس نے بھی بڑا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قطعاً ایسا فیصلہ نہیں کریں گے جس پر قومی اتفاق رائے نہ ہو، کوئی ایک فرد یا پارٹی قطعاً اکیلے فیصلہ نہیں کرسکتی اور نہ کرنا چاہیے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ قومی ترانے کی حیثیت اور وقار میں کوئی فرق نہ آئے۔کمیٹی بنانے میں اگر کہیں کمی بیشی رہ گئی ہے تو اس کو دور کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قائد حزب اختلاف یا اپوزیشن اراکین بھی اپنی آراء دینا چاہیں تو ہم تیار ہیں، قائد حزب اختلاف بھی اس کمیٹی کے رکن بننا چاہیں تو ہم حاضر ہیں۔ قبل ازیں ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر نے کہاکہ اس معاملے پر اتنی بڑی کمیٹی بنائی گئی ہے، قومی ترانہ امانت اور ذمہ داری ہے، اسمبلی لوگوں کی رائے کے خلاف کوئی بھی کام قبول نہیں کریگی۔ سابق وزیراعظم و صدر سردار یعقوب خان نے کہا کہ معاملے کو ایوان میں لایا جائے۔ممبر اسمبلی سردارجاوید ایوب نے کہاکہ آزادکشمیر کے قومی ترانہ کے حوالہ سے حکومت نے کمیٹی بنائی ہے، یہ کمیٹی اتفاق رائے سے بنائی جانی چاہیے۔ سابق سپیکر شاہ غلام قادر نے کہاکہ قومی ترانے کی طوالت کو کم کرنے کیلئے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔
ممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے کہاکہ آزادکشمیر کا ترانہ پاکستان کے ترانے کے ساتھ بنایا گیا اس میں ترمیم ناقابل قبول ہے۔ ممبر اسمبلی میاں عبدالوحید نے کہاکہ قومی معاملات میں اتفاق رائے ہونا ضروری ہے، اگر قومی ترانے کو عصر حاضر سے ہم آہنگ کرنا ہے تو ایوان میں تجویز لائی جائے اور پھر ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔ ممبر اسمبلی نبیلہ ایوب نے کہاکہ اس حوالہ سے پہلے اسمبلی میں تجویز لائی جائے پھر اس پر بحث کی جائے۔ ممبر اسمبلی جاوید بڈھانوی نے کہاکہ تعلیمی نصاب کا فیصلہ جلد یقینی بنایا جائے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سپیکر چوہدری انوار الحق نے کہاکہ اس معاملے کا معز ز عدالت العظمیٰ نے نوٹس لیا ہے، امید ہے کہ آئندہ چند روز میں اس پر فیصلہ ہوجائیگا۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں