اسلام آباد (پی آئی ڈی ) وزیراعظم آزادجموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے اندر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہا ہے ،بھارت نے کشمیریوں کو ایک جیل کی صورت قید کر رکھا ہے جہاں انہیں علاج معالجہ ،تعلیم کی بنیادی سہولتیں حاصل نہیں ہیں ۔کشمیری جانور نہیں ہیں یہ ڈیڑھ کروڑ انسانوں کے حق خودارادیت کا معاملہ ہے ۔
برطانوی اخبار گارڈین نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر اور دوسری جگہوں پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا ہے ۔جنگلوں میں رہنے والے درندے بھی ہندوستان کی درندگی سے شرماتے ہیں ۔اپنے ویڈیو بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ کپواڑہ کے رہنے والے معجون تانترے چھ سال سے لاپتہ ہیں جبکہ سوپور کے نثار بنائی کو پہلے بارہ مولہ جیل میں رکھا گیا پھر اسے پنجاب کی ہریانہ جیل میں منتقل کر دیا گیا اسکے والد بوڑھے ہیں جبکہ بہن کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنے بھائی کو دیکھنے ہریانہ جیل جا سکے ۔سوشل میڈیا پر میری ان بہنوں کی آہ و بکا نے دل چیر کر رکھ دئیے ہیں ،وہ اقوام عالم سے پوچھ رہی ہیں کہ ہمیں کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا کو گا اور اس کے لئے روائتی طریقوں سے ہٹ کر آوٹ آف باکس حل نکالنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے وہ علاج معالجے کی سہولتوں سے محروم ہیں کشمیری کیمو نہیں کرا سکتے ،ڈائیلاسز نہیں کرا سکتے ،سانپ کے کاٹنے کی دوا انہیں میسر نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں کافی اموات ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے حوالے سے ہندوستان کا رویہ درندہ صفت ہے ،ہمیں او آئی سی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنا ہو گا،اقوام عالم ،اقوام متحدہ اور سیکورٹی کونسل سے کہنا ہو گا کہ وہ ان بچیوں اور بہنوں کی آہوں اور سسکیوں کا نوٹس لیں اور ان کے دکھوں کا مداوا کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ اس خطے کی چنگاری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے ۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے معروف اخبار گارڈین نے انسانی حقوق کے حوالے سے بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے آشکار کیا ہے یہ بہت اہم ہے ہمیں گارڈین کی اس رپورٹ کو دنیا کو دکھانا چاہیے کہ کس طرح بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے یہ وہ ثبوت ہے جو ہمیں دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں