اسلام آباد ( پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کے ویژن کے مطابق آزاد کشمیر کو ماڈل سٹیٹ بنانے کے لیے عملی اقدامات شروع۔ٹیکس ریٹرن،زکوٰۃ کے مثالی نظام سے لے کر مہاجرین کی آبادکاری تک کے وعدوں کی تکمیل کا آغاز۔وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر آزاد کشمیر بھر میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے اثاثوں اور انکم کی چھان بین،ہڑتالی کلچر کو فروغ دینے ریاست کے کام میں خلل ڈالنے،آزادکشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبہ جات میں غیر ضروری تاخیر کرنے والوں کے خلاف شکنجہ تیار،سخت کاروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔
آئندہ دو ہفتوں میں کریک ڈاون شروع ہوجائے گا۔وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے میڈیا ایڈوائزر سردار زاہد تبسم نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آزادکشمیر حکومت وزیراعظم کی قیادت میں خطے میں تعمیر و ترقی،عوام کو خوشحال بنانے کے لیئے تمام تر وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ملازمین کی پروموشن خالصتاً میرٹ اور کارکردگی سے مشروط ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کے ویژن کے مطابق ریاست کی آمدن بڑھانے کے لیئے ٹیکس نیٹ کو پانچ ہزار سے بڑھا کر چالیس ہزار تک لے جایا گیا ہے۔ اب اس میں مذید اضافہ کیا جائے گا،تمام ٹیکس دہندگان اپنے ٹیکس ریٹرن فوری جمع کروائیں بصورت دیگر ٹیکس نہ جمع کروانے والوں کے خلاف فوجداری کاروائی کی جائے گی۔میڈیا ایڈوائزر سردار زاہد تبسم کا مذید کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں مہاجرین کے گزاراہ الاونس میں پندرہ سو روپے کا اضافہ کیاگیا،ان کے لیئے مزید پختہ گھروں کے منصوبے پر عملدرآمد کے لیئے تیرہ ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں۔آزاد کشمیر میں پہلی بار وزیراعظم آزادکشمیر نے بیرون ملک مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیئے صحافیوں کو بھی وفود میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا،جس سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے حوالے سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے،
وزیراعظم آزادکشمیر کی مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں کے ساتھ بھرپور کمٹمنٹ کے نتیجے میں پہلی بار تحریک آزادی کشمیر کے لیئے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق کنویئر معروف حریت رہنماء سید محمد فیض نقشبندی کو معاون خصوصی مقر ر کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر میں جاری سڑکوں،عمارات،واٹر سپلائی کی غیر ضروری تاخیر کا بھی سختی سے نوٹس لیا گیا ہے۔حکومت کی خواہش اور کوشش ہے کہ ریاست میں زکوۃ کا نظام مثالی ہو،شیڈول بنک زکوۃ کے پیسے پورے نہیں دیتے بلکہ نہ ہونے کے برابر ہیں لہذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ زکوۃ کے نظام میں شفافیت کے لیئے حکومت کسی بڑی فرم سے شیڈول بنکوں کا آڈٹ کروائے گی اسکے سٹیٹ بنک کے ذریعے اور عدالتوں کے ذریعے سخت سزائیں بھی دلوائی جائیں گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں