آزادکشمیر، زیراعظم سردار تنویر الیاس کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس، کابینہ نے مجوزہ ایجوکیشن پالیسی ایلیمنٹری و سیکنڈری کی اصولی منظوری دی

اسلام آباد (پی آئی ڈی) آزادجموں و کشمیر کابینہ کا اجلاس وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کی زیر صدارت جموں کشمیر اسلام آباد میں ہوا۔کابینہ نے مجوزہ ایجوکیشن پالیسی ایلیمنٹری و سیکنڈری کی اصولی منظوری دی۔ایجوکیشن پالیسی کی منظوری انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس کے تحت ہر بچے کیلیے تعلیم لازمی و مثالی سکول مثالی معاشرے کے سلوگن کے تحت رابطہ مہم شروع کی جائے گی اور ایسے بچوں کو خصوصی طور پر شامل کیا جائے گا جو کسی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں۔

تعلیمی سال مارچ سے شروع ہو گا اور پرائمری تک طلباء کو کتابیں مفت دی جائیں گی،تعلیمی معیار کو بلند کرنے کیلیے ٹیچرز ٹریننگ اکیڈمی قائم کی جائے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ تعلیمی پالیسی کے حوالے سے کابینہ ارکان کو اسکے تمام جزیات پر تفصیلی بریفننگ دی جائے گی اور اسکا اہتمام پندرہ دن کے اندر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نصاب اور پڑھانے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، مجوزہ تعلیمی پالیسی کے تحت تعلیمی شعبے کے مسائل حل ہوں گے،اساتذہ کرام کو معاشرے میں عزت و تکریم دینے کی ضرورت ہے۔ آزادجموں و کشمیر کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ اسنے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے پہلے تعلیمی پالیسی بنائی جس میں جدید رجحانات کے مطابق بچوں میں آئی ٹی،انٹر پرینیور شپ،میتھ اور سائنسی اور دینی علوم کو یکجا گیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی کی منظوری ریاست میں تعلیم کے فروغ میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے ریاست میں جہاں خواندگی کی شرح بہت حوصلہ افزاء ہے معیاری تعلیم کے فروغ میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ایسے تمام بچوں کو سکولوں میں واپس لانا ہے جو کسی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں،ہمارا مطمع نظر پڑھا لکھا کشمیر ہے جس کے لئے حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کرام کی تربیت کیلیے معیاری اکیڈمی بھی قائم کی جائے گی اس سے ریاست کے اساتذہ کو اپنی سکلز میں بہتری لانے کے مواقع میسر آئیں گے اور طلباء کی زیادہ بہتر انداز میں گائیڈنس کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی ہمہ جہتی فوائد کی حامل ہے جس میں نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنا کر طلباء کو جدید دور کے تقاضوں سے نبرد آزما کرنے کے قابل بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی ہم عوام کی خدمت کیلیے کمربستہ ہیں۔انہوں نے کہا اقتدار ایک آزمائش ہے اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اس آزمائش میں پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔انہوں نے کہا کہ جائزہ اجلاسوں کے دوران حکومت کے اقدامات اور ان اقدامات کے نتیجے میں عوام کو سہولتوں کی فراہمی کا جائزہ لیا جا رہا ہے یہ اجلاس تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گے میں خود بھی اور میرے وزراء بھی سرپرائز وزٹ کریں گے اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیں گے تاکہ رفتار اور معیار برقرار رہے اور سرکاری وسائل کا ضیاع نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ تعلیمی پالیسی سے 60 سے 70 فیصد مسائل حل ہونگے.تمام آفیسران اور سپورٹنگ سٹاف کو کمپیوٹر تعلیم دینے کی ضرورت ہے،محکمہ سروسز،آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ اور Kim کے اشتراک سے اس تربیت کا اہتمام کیا جائے گا۔کابینہ اجلاس میں ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری سکولز اساتذہ کی اپ گریڈیشن کا معاملہ زیر غور آیاجس کے متعلق جون میں فیصلہ کیا جائے گا۔محکمہ خوراک کے بقایا جات کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے رجوع کیا جائے گا،

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ محکمہ خوراک آئندہ مالی سال کے لئے پروکیورمنٹ پلان ترتیب دے گا۔اجلاس میں میرپور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے بحث ہوئی اورایجنڈا آئیٹم موخر کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ دیگر اتھارٹیز کے طریقہ کار کو دیکھ کر اس سے متعلق بعدازاں فیصلہ کیا جائے گا۔کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 کا معاملہ موخر کر دیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کے آفیشل اکاونٹ میں عوام کو ترکی کے زلزلہ زدگان کو فنڈز جمع کروانے سے متعلق اپیل کی جائے گی۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ وزراء اور گریڈ 6 سے 22تک کے تمام آفیسران و اہلکاران کی 5 ایام کی تنخواہ ترکی کے زلزلہ زدگان کو عطیہ کی جائے گی۔اجلاس میں ترکی اور شام میں زلزلہ میں شہید ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔ اجلاس میں ارجہ کے مقام پر ڈمپر حادثہ میں وفات پانے والے ڈرائیور کیلئے بھی دعائے مغفرت کی گئی اور سوگواران سے اظہار ہمدردی کیا گیا۔ اجلاس میں سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد،وززراء حکومت سردار میر اکبر خان،عبدالماجد خان،چوہدری علی شان سونی،چویدری محمد رشید،چویدری ارشد حسین،چویدری اظہر صادق،نثار انصر ابدالی،محمد اکمل سرگالہ،چویدری مقبول احمد،چوہدری یاسر سلطان،دیوان علی خان چغتائی،چویدری محمد اکبر،چویدری محمد اخلاق،ظفر اقبال ملک،سردار فہیم اختر ربانی،سردار محمد حسین خان،حافظ حامد رضا،چوہدری محمد رفیق نیر،محمد اقبال،چیف سیکرٹری محمد عثمان چاچڑ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل فیاض علی عباسی،ایس ایم بی آر چوہدری لیاقت حسین،سیکرٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن راجہ امجد پرویز علی خان،سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ،سیکرٹری اطلاعات عنصر یعقوب اور سیکرٹری قانون،انصاف و پارلیمانی امور ارشاد احمد قریشی،سیکرٹری تعلیم ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری رزاق احمد ندیم،سیکرٹری خوراک منصور قادر ڈار،سیکرٹری پی پی ایچ اے بشیر مغل شریک ہوئے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں