مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیرسردار تنویر الیاس خان سے علمائے کرام کے ایک نمائندہ وفد نے چیئرمین علماء مشائخ کونسل مولانا امیتازصدیقی کی سربراہی میں ملاقات کی۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ دینی مدارس کے طلباء وطالبات کی مالی اعانت یومیہ27روپے سے بڑھاکر 65روپے یومیہ فی کس کر دی جائے۔جس کا اطلاق یکم جنوری2023سے ہو گا۔یہ شرح دو سال تک قائم رہے گی۔
ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ آمدہ بجٹ میں مدارس کی تعمیر کے لئے خاطر خواہ فنڈز رکھے جائیں گئے۔علماء کرام منبر و محراب سے فرقہ واررانہ اور مذہبی آہنگی کو فروغ دیں گے۔ منبر و محراب سے کسی دیگر مسلک کے خلاف کسی قسم کے فرقہ وارانہ خیالات،نظریات اور تقاریر وغیرہ نہیں کی جائیں گی۔ خانقاہی نظام کے نام پر غیر شرعی/ فرسودہ روایات کی روک تھام کی جائے۔دینی مدارس کے لئے سبسڈی کے تحت فراہم کئے جانے والے آٹاکا کوٹہ مختص کیا جائے گا۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ مدارس میں درود پاک کا بطورخاص اہتمام کیا جائے گا۔علمائے کرام محکمہ سے مل کر زکوٰۃ ادائیگی کی ترغیب اور کٹوتی بینکوں کے ذریعے کرنے کے حوالہ سے منبر ومحراب سے لوگوں کوترغیب دیں گئے اور وعظ و نصیحت کریں گے،سیمیناربھی منعقد کئے جائیں گے۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیرخزانہ عبدالماجد خان کی سربراہی میں حافظ حامد رضا وزیر حکومت مذہبی امور،سیکرٹری زکوٰۃ اور محکمہ کے دیگر آفیسران پر مبنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو آزاد جموں کشمیربینک اور دیگربینکوں کے ذریعے سے زکوٰۃ کٹوتی کی ترسیلات کو بڑھانے اور بڑھنے والی یومیہ اعانت کے لئے درکار فنڈزفراہم کرنے کے ا قدامات کرے گی۔علمائے کرام کی معاونت اور ان کی فلاح و بہبود کی غرض سے ایک فنڈقائم کیا جائے گاجس سے علماء کو درپیش علاج معالجہ، بچے بچیوں کی شادیوں وغیرہ کے لئے معاونت دی جائے گی۔ خواتین کے لئے بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک اسلامی یونیورسٹی قائم کی جائے۔علمائے کرام کے لئے بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک یونیورسٹی قائم کی جائے گی جہاں بین الاقوامی سکالرزاپنی علمی ریسرچ کرسکیں گئے۔اس موقع پر وفد میں شریک علمائے کرام نے وزیراعظم آزادکشمیر سردارتنویر الیاس خان کی جانب سے مدارس اور علماء کرام کے مسائل کو حل کرنے اور ان کی ترقی وغیرہ کے لئے اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
ملاقات میں وزیر خوراک چوہدری علی شان سونی، مشیربرائے مذہبی امور و اوقاف حافظ حامد رضا، سیکرٹری زکوٰۃ اور محکمانہ آفیسران کے علاوہ محمود الحسن اشرف، مولانا، حمیدالدین برکتی، علامہ الطاف حسین، مولانا شہاب الدین مدنی،مولانا، مولانا قاضی محمد سبیل،مولانا قاری عبدالماجد،مولانا قاری منظور، مولانا زاہد اثری،مولانا سید منتظرشاہ گیلانی،مولانا اعجاز بیگ اور دیگر علماء نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ آزادکشمیر میں بین المسالک ہم آہنگی اور پرامن ماحول قائم رکھنے میں علماء کرام کا کلیدی کردار ہے۔ علمائے کرام نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے اور اس سلسلے میں عوام الناس کی رہنمائی کرنے میں ہمیشہ اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارس مدارس کی تعمیر سمیت مزید سہولتیں فراہم کریں گے۔وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ اسلامی فلاحی معاشرے کے قیام کیلئے علمائے کرام اپنا کردار ادا کریں،اس سلسلہ میں حکومت آزادکشمیر علماء کرام کی تجاویز کا خیر مقدم کریگی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں