واشنگٹن (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کی غیر سنجیدہ حرکات کی وجہ سے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ جنوبی ایشیاء میں بھی ایک سنگین صورتحال پید اہو چکی ہے اس پر امریکہ بالخصوص امریکی سینٹ اپنا کردار ادا کرے کیونکہ بھارت نے 5اگست2019ء کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں جس بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دی ہیں
اُس کے بعد خطے میں جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں لہذا امریکی صدر اور امریکی سینٹ اس سلسلے میں جنوبی ایشیاء میں قیام امن کے لئے سنجیدہ کوششیں کرے اگرچہ پاکستان نے بار ہا کوششیں کیں کہ بھارت مذاکرات کی میز پر آئے لیکن مودی ہندوتوا کی پالیسی پر گامزن ہے لہذا امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے لئے کوششیں کرے اور پھر یہ مذاکرات سہ فریقی ہونے چاہیے جس میں کشمیری بھی مذاکرات کی میز پر موجود ہوں۔ میں اپنے رواں دورے میں دیگر ممالک میں بھی گیا ہوں اور میں نے اپنی ملاقاتوں میں یہ باور کرایا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے بھی کہا تھا کہ کشمیردنیا کا خطرناک ترین ریجن ہے لہذا میں امریکی سینیٹرز سے کہوں گا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں واشنگٹن میں امریکی سینٹ کے رکن سینیٹر کرس وین ہالن (Chris Van Hollen)سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے امریکی سینٹ کے رکن کو مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت صورتحال انتہائی مخدوش ہے اور کشمیری عوام ایک مشکل کیفیت سے گزر رہے ہیں لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص امریکہ اور امریکی سینٹ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ بعد ازاں صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے واشنگٹن میں کشمیری و پاکستانی کمیونٹی اور بین المذاہب کی تنظیم آل نیبرز کے زیر اہتمام ایک تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور بربریت کی وجہ سے صورتحال انتہائی کشیدہ ہو چکی ہے جبکہ کشمیری عوام دلیری سے بھارت کے ظلم و جبر کا مقابلہ کر رہے ہیں اور کشمیری شہداء نے اپنے خون سے تحریک آزادی کو سینچا ہے اور انشاء اللہ کشمیری عوام کی یہ تحریک آزادی ایک دن کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔ امریکہ میں مقیم کشمیری و پاکستانی مسئلہ کشمیرکے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بندکرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور اس سلسلے میں آل نیبرز بھی اپنے تئیں ایک کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ جہاں آل نیبرز دنیا میں قیام امن کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے وہاں کشمیریوں کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے آواز بلند کر سکتی ہے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں آل نیبرز جس میں امریکیوں اور بعض پادریوں نے بھی شرکت کی نے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی کشمیری عوام کے لئے جدوجہد پر اُن کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ دریں اثناء صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کل صبح امریکہ کے درالحکومت واشنگٹن میں امریکی صدر جو بائیڈن کے سالانہ ناشتے میں شرکت کریں گے اس میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو سمیت دیگر ممالک کی چیدہ شخصیات واشنگٹن پہنچی ہیں۔ اس موقع پر ملاقاتوں میں صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کا موقف انٹرنیشنل کمیونٹی کے سامنے رکھیں گے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں