واشنگٹن(پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کر رہا ہے اور 5اگست2019کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں شروع کر دیں ہیں جس کے خلاف ہم سب کو مل کر موثر انداز میں جواب دینا ہو گا۔
میں نے اسی لئے اپنا دورہ ہنگامی اور جارحانہ انداز میں شروع کیا ہے کیونکہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ریشہ دوانیاں عروج پر ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام ایک سنگین صورتحال سے گزر رہے ہیں اور وہ بھارت کی طرف سے ظالمانہ اور جابرانہ اقدامات کے باوجود جانفشانی سے مقابلہ کر رہے ہیں جس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں مقبوضہ کشمیر کے قائدین سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس ملاقات کا اہتمام پاکستان کے امریکہ میں سفیر سردار مسعود خان نے کیا تھا جبکہ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کے قائدین میں پروفیسر امتیاز، غلام نبی میر، چوہدری ظریف، ڈاکٹر رؤف میر اور ڈاکٹر ڈار شامل تھے جبکہ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے ہمراہ سردار علی شاہنواز اور سردار ظریف خان بھی موجود تھے۔اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کے قائدین نے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام بھارت کے توپ و تفنگ کا دلیری سے مقابلہ کر رہے ہیں اور ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری اُن کی جدوجہد میں اُن کے شانہ بشانہ ہیں اور بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آشکار ہو چکا ہے اور کشمیری عوام جلد بھارتی تسلط سے آزادہو کر رہیں گے۔
صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے بھارت کے مکروہ عزائم کو بے نقاب کرنے کے لئے اپنے ہنگامی دورے کا آغاز برادر ملک ترکی سے کیا جہاں پر ترکی کی حکومت اور عوام نے کھل کر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعلان کیا اسی طرح میں نے بعد ازاں اپنے دورہ برطانیہ میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کیا جس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے کھل کر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی بھرپور مذمت کی جبکہ میں نے اپنے دورہ امریکہ میں اقوام متحدہ میں اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں ہیں اور یہاں پر بھی میں نے ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کا موقف جارحانہ انداز میں اقوام عالم کے سامنے رکھا اور اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے اور کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دے جبکہ میں آج یہاں واشنگٹن آیا ہوں اور یہاں پر بھی میری امریکی وزارت خارجہ سمیت دیگر اعلیٰ سطحی ملاقاتیں ہیں جس میں، میں مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ مبذول کراؤں گا۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں