برسلز(پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی کا انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص یورپی یونین نوٹس لے۔ اسی طرح بیلجیئم بالخصوص برسلز جو کہ یورپی یونین کا دارالحکومت بھی ہے وہ بھی یورپی پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بربریت رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور اوڑی میں گمنام قبروں کی دریافت پر ایماء نکلسن رپورٹ بھی یورپی پارلیمنٹ سے پاس ہو چکی ہے
اسی طرح اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہیومن راٹئس نے بھی 2018ء اور2019ء میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر رپورٹ جاری کی تھی جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر انکوائری کے لئے کہا گیا تھا کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں جہاں کشمیری عوام کی بڑے پیمانے پر نسل کشی کی جا رہی ہے، خواتین کی عصمت دری، خواتین، بچوں اور نوجوانوں کو پیلٹ گن کا نشانہ بنا کر اُن کی بینائی چھینی جا رہی ہے اسی طرح بڑے پیمانے پر حریت رہنماؤں کو پابند سلاسل کیا گیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بڑی تعداد میں گمنام اجتماعی قبروں کی دریافت ہوئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے مکروہ عزائم پر عمل پیرا ہے۔ لہذا عالمی برادری بالخصوص یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ اس کا نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ممبر یورپی پارلیمنٹ ہینز ہیدی (Hannes Heide MEP)، ممبر بیلجیئم پارلیمنٹ لطیفہ ایٹ بالا (Latifa Ait Baala MP) اورانسانی حقوق کے چیئرمین ولی فوٹرے (Willy Fautre)اور دیگر ممبران پارلیمنٹ سے انفرادی ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عوام ایک مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں آئے روز بھارت کی ریشہ دوانیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور کشمیری عوام پر بھارت کی نو لاکھ افواج ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔عالمی برادری جان لے کہ جنوبی ایشیاء میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے کیونکہ پاکستان اور بھارت تیسری دنیا کی دو ایٹمی طاقتیں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ کو مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی پامالی بند کرانے کے لئے اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے اور یورپی پارلیمنٹ اس سلسلے میں کشمیر پر اپنا خصوصی نمائندہ فوری طور پر مقرر کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل میں پیش رفت ممکن ہو سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں