انقرہ(پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت اپنی نو لاکھ فوج کے بل بوتے پرمقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم کیے ہوئے ہے اور وہاں پر انسانی حقوق کی پامالیاں عروج پر ہیں۔ 05اگست 2019ء کو بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370اور 35اے ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کی گئی جس کے بعد سے اب تک بھارت وہاں پر آئے روز بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کر رہا ہے۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے 42لاکھ سے زائد غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں اور اسی طرح مقبوضہ کشمیر کی حلقہ بندیاں بھی تبدیل کی جا رہی ہیں تاکہ وہاں پر ایک ہندؤ وزیر اعلیٰ لانے کی راہ ہموارکی جا سکے جس سے بھارت مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے۔ لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی بند کرانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہیے کیونکہ کشمیری عوام کو مقبوضہ کشمیر میں ایک سنگین صورتحال کا سامنا ہے اور اسی طرح کشمیری 75سال سے اپنے حق خودارادیت کے لئے آزادی کی جدوجہدکر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترکی کے انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک تھنکنگ (SDE)میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ترکی کے انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک تھنکنگ (SDE)کے صدر ڈاکٹر گورے الپر(Dr. Guray Alper)نے اپنے خطاب میں ادارے کے اغراض و مقاصد اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالنے سمیت صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا ترکی کے انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک تھنکنگ (SDE) میں آمد پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں شرکاء کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین اور بگڑتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ کشمیری گزشتہ 75سال سے عالمی برادی کی طرف اپنی نظریں جمائے ہوئے ہیں تاکہ انہیں اُن کا حق خودارادیت مل سکے اور وہ اپنی مرضی و منشاء کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔
بعد ازاں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (ESAM)میں ایک سیمینار میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کاسنٹر فار اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (ESAM) پہنچنے پر ادارے کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مہمت رکائے کٹن (Prof. Dr. Mehmet Recai Kutan)اور چیئرمین سادت پارٹی ٹیمل کرملوگلو (Temel Karamollaoglu)نے گرمجوشی سے خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (ESAM) میں منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترکی کی حمایت ہمارے لئے ایک طاقت کا باعث ہے اور اس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں۔ بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا ہوا ہے اور کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر میں مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں لہذا دنیا کو اس کا فوری نو ٹس لینا چاہیے اور بھارت کو اُس کے مکروہ عزائم سے باز رکھنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی نو لاکھ فوج کے ذریعے کشمیری عوام سے ایک غیر انسانی سلوک روا رکھے ہوئے ہے اور مقبوضہ کشمیر میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماؤں او رنوجوانوں کو غیر قانونی طور پر کالے قوانین کے ذریعے پابند سلاسل کیے ہوئے ہے جبکہ اسی طرح خواتین اور بچوں کو پیلٹ گن کا نشانہ بنایا جاتا ہے لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی کو کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے قراردادوں کے مطابق اُن کا حق رائے شماری دینے کے لئے اپنا رول ادا کرنا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں