اسلام آباد(پی آئی ڈی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان ، قائم مقام صدر مملکت چوہدری انوار الحق سمیت ممبران قانون ساز اسمبلی اور سینئر سیاسی قیادت کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد اور ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اراکین اور آزاد جموں و کشمیر کی سینئر سیاسی قیادت کی جانب سے متفقہ طور پر پانچ نکاتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔
تقریب میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کی سربراہی میں کشمیری وفد نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب میں قائم۔مقام صدر ریاست چوہدری انوار الحق۔ سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان اور آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اراکین اور سینئر سیاسی قیادت موجود تھی۔ منظور شدہ قرارداد کے مطابق بھارت کو 5 اگست کو لیے گئے غیر قانونی اور غیر منصفانہ اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد میں بھارت سے مذاکرات سے پہلے 5 اگست 2019 کے اقدامات واپس لینے کے پاکستان کے اصولی مؤقف کی توثیق کا اعادہ کیا گیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں غیر کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر ڈومیسائل جاری کرکے اور انہیں کشمیری زمین خریدنے اور کاروبار کرنے کا اختیار دے کر مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی کے اقدامات کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ، قرارداد میں کہا گیا کہ 10 لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں پر مسلسل ڈھائے جانے والے مظالم، دھمکیاں، ایذا رسانی اور تذلیل کا خاتمہ کیا عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اپنا کردار ادا کریں ، اقوام متحدہ کی سرپرستی میں غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے انعقاد کے لیے بامعنی اور فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں ،کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت استعمال کرنے کی اجازت دی جائے، میڈیا کی آزادیوں کو سلب کرنے اور جموں و کشمیر میں میڈیا کے بلیک آؤٹ کے لیے بھارت کی طرف سے عائد کی گئی سخت پابندیوں کا نوٹس لیا جائے ،
قرارداد میں کہا گیا کہ صحافیوں اور میڈیا کو غیر جانبدارانہ اور سچائی پر مبنی معلومات فراہم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دینے کے لیے بامعنی اقدامات کیے جائیں ، کشمیریوں کو اپنے رشتہ داروں سے ملنے کیلئے سرحد پار بغیر کسی پریشانی کے نقل و حرکت کی اجازت دی جائے ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پوری پاکستانی قیادت سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر کشمیر کاز کے لیے پوری طرح پرعزم ہے ، پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، آزادی کی تحریکوں اور دہشت گردوں کے درمیان واضح فرق ہے ، صدر مملکت نے کہا کہ کشمیری بہن بھائی آزادی کی ہر طرح سے منصفانہ جدوجہد کر رہے ہیں ، کشمیری حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، افسوس کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی آزادی کی تحریکوں کو جان بوجھ کر، غلط اور بلا جواز طور پر دہشت گردی کی تحریکوں سے تشبیہ دی جاتی ہے ، میڈیا انسانیت کے خلاف دنیا میں کہیں بھی ہونے والی کسی بھی ناانصافی کو دنیا تک پہنچانے کا سب سے موثر ذریعہ ہے، میڈیا کو کشمیریوں کے حق خودارادیت کی آواز اور امنگوں کو بلند کرنے کے لیے موثر طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے، میڈیا 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور غیر منصفانہ بھارتی اقدامات کو اجاگر کرے ، بین الاقوامی میڈیا کو آزاد جموں و کشمیر میں کشمیریوں کو حاصل سیاسی، معاشی، سماجی، ثقافتی اور مذہبی آزادیوں کا موازنہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم، بربریت، تذلیل اور جبر سے کرنا چاہیے، صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے کشمیری بھائیوں نے لاتعداد قربانیاں دی ہیں ، 5 لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کی شہادتیں ہوئی ، 30 ہزا خواتین کو بیوہ کیا گیا ، مقبوضہ جموں و کشمیر میں 10 ہزار خواتین کی عصمت دری کی گئی، ہزاروں کشمیری زندگی بھر کے لیے معذور ہو چکے ، منصفانہ جدوجہد میں کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ، انشاء اللہ مستقبل قریب میں اپنا حق خودارادیت حاصل کر لیں گے، جموں و کشمیر تنازعہ بھارت نے اقوام متحدہ میں اٹھایا ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں استصواب رائے کا وعدہ کیا گیا ، بدقسمتی سے عالمی سطح پر تنازعہ جموں و کشمیر کو دیگر تنازعات کے مقابلے میں مناسب اہمیت نہیں دی گئی، ملاقات کے دوران کشمیری قیادت کی جانب سے بھارتی قابض سیکورٹی فورسز کی طرف سے مسلسل ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کیاگیا ۔ سرحدوں کے دونوں پار کشمیری پاکستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں، دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر پر اپنے موقف اور آواز کو مضبوط کرنے کے لیے کسی بھی بات چیت، مذاکرات، ڈائیلاگ یا حکمت عملی پر کشمیری قیادت کو اعتماد میں لیا جائے، دونوں جانب کے کشمیری پاکستان کا حصہ بننے کا خواب دیکھتے ہیں ، پوری کشمیری قیادت سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر “ہم پاکستانی ہیں، اور پاکستان ہمارا ہے” کے نعرے کی حمایت کرتی ہے ، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا آزاد جموں و کشمیر کا دورہ تحریک آزادی کشمیر کی تاریخ میں ایک اہم قدم ہے ، امید ہے کہ او آئی سی کشمیر کاز کو اجاگر کرنے اور اس کے جلد حل میں موثر کردار ادا کرے گی، کشمیری قیادت بعد ازاں ، اجلاس کے شرکاء نے تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کے ایصال ثواب ، پاکستان کی خوشحالی اور جموں و کشمیر تنازعہ کے جلد حل کے لیے دعا کی۔ظہرانہ تقریب میں وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر و صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان، قائم مقام صدر و سپیکر اسمبلی چوہدری انوار الحق، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر و صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان ، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود، صدر جمیعت علماء جموں وکشمیر مولانا امتیاز صدیقی، ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد، موسٹ سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد،وزراء اور مشیران حکومت سردار میر اکبر، عبدالماجد خان، چوہدری اظہر صادق، دیوان علی چغتائی، چوہدری ارشد حسین، چوہدری یاسر سلطان، حافظ حامد رضا، چوہدری اکبر ابراہیم، سردار محمد حسین،چوہدری محمد رشید،چوہدری علی شان سونی، سردار فہیم اختر ربانی، چوہدری مقبول گجر، چوہدری رفیق نیئر۔چوہدری اکمل سرگالہ،ممبران اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹریز دیوان غلام محی الدین،عاصم شریف بٹ، جاوید بٹ محترمہ پروفیسر تقدیس گیلانی، محترمہ بیگم امتیاز نسیم، محترمہ صبیحہ صدیق،سینئر نائب صدر پی ٹی آئی آزادکشمیر چوہدری ظفر انور،جنرل سیکرٹری و چئیرمین عملدرآمد کمیشن راجہ منصور خان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں