کشمیر، فلسطین اور قبرص جیسے مسائل حل ہونا ابھی باقی ہیں، صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

انقرہ(پی این آئی)صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ کشمیر، فلسطین اور قبرص جیسے مسائل حل ہونا ابھی باقی ہیں اور قبرص او آئی سی کے آبزرورگروپ کا بھی رکن ہے جہاں ترکی کی حکومت اور عوام مسئلہ کشمیر پر کشمیری عوام کے موقف کی حمایت کرتے ہیں اسی طرح پاکستان کے عوام اور ہم سب بھی ترکی کی قبرص کے مسئلے پر حمایت کرتے ہیں اور قبرص کے مسئلے پر بھی قرارداد کی حمایت کی تھی اسی طرح ہم ایک دوسرے کی باہمی مسائل پر حمایت کرتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں قبرص کے وزیر اعظم اونل اوسٹل (Unal Ustel) (جو کہ قبرص سے خصوصی طور پر صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ملاقات کے لئے انقرہ آئے تھے) سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر ملاقات میں قبرص کے وزیر اعظم اونل اوسٹل (Unal Ustel) نے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر کشمیری عوام کے موقف کی حمایت کرتے ہیں کہ کشمیری اپنی مرضی و منشاء کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔ یاد رہے کہ یہ آزادکشمیر کے کسی بھی صدر اور قبرص کے وزیر اعظم کے درمیان اپنی نوعیت کی پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات تھی اور امید واثق ہے کہ اس کے مسئلہ کشمیر پر دوہرس اثرات مرتب ہونگے۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور قبرص کے وزیر اعظم اونل اوسٹل (Unal Ustel)نے انٹرنیشنل کمیونٹی پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر اور قبرص دونوں کو حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

اس موقع پرقبرص کے وزیر اعظم اونل اوسٹل (Unal Ustel) نے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو قبرص کے دورے کی دعوت دی جو صدر ریاست نے قبول کر لی اور کہا کہ وہ آئندہ جب بھی ترکی آئے تو وہ قبرص کا دورہ بھی کریں گے۔ دریں اثناء صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے اور صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آج یہاں انقرہ میں ترکی کی نئی جماعت ویلفیئر پارٹی کے چیئرمین فاتح اربکان (Fatih Erbakan) اور ویلفیئر پارٹی کے اعلیٰ عہدیداران سے بھی تفصیلی ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے اپنے دورہ ترکی کے دوران محسوس کیا ہے کہ جہاں ترکی کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر ہمارے ساتھ ہیں اُسی طرح ترکی کے عوام بھی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں