مظفرآباد(آئی اے اعوان ) سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر و مرکزی نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی اس”تجویز کہ مصر اور سری لنکا کی طرز پر پاک فوج کی تعداد بھی نصف کی جائے“ سے یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ وہ ملک دشمن ایجنڈے پر ہیں،ا س سے بڑی ملک دشمنی کوئی نہیں ہندوستان گلگت اور آزادکشمیر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے فوج میں کمی مودی کے بیانیہ کی تائید ہے جس کے خلاف سب کو ایک ہونا چاہیے
آزاد کشمیر کے ضلع جہلم ویلی میں ہٹیاں بالا کے مقام پر نومنتخب بلدیہ نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے راجہ محمد فاروق حیدر خان کا کہنا تھاکہ عمران خان کی یہ سوچ ملک کے ساتھ غداری کے مترادف ہے، مقبوضہ جموں کشمیر سے آٹا لینے کے نعرے لگانے والوں کو وہاں مظلوم عوام کے اوپر ہندوستانی ظلم جبر اور بہنوں کی عصمت دری کے واقعات نظر نہیں آتے۔ اس سے بڑی بے غیرتی اور کیا ہوگی کہ ان کی عزتیں محفوظ نہیں اور کچھ شر پسند وہاں سے آٹا لینے کی بات کرتے ہیں ہم عزت غیرت پر سب کچھ قربان کرسکتے ہیں مظلوم بھائیوں بہنوں کے قاتلوں عزت کو تار تار کرنے والوں سے سمجھوتہ نہیں کرسکتے، یہ سارا نظام اسی وجہ سے قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے یہ وقت مناسب نہیں ہے، 370 کی ہمارے لیے کوئی حیثیت نہیں 35 اے اصل مسئلہ ہے جسے مہاراجہ نے نافذ کیا تھا ہم بامقصد مذاکرات کے حامی ہیں مگر برابری کی سطح پر ہوں اور اس میں تینوں فریق پاکستان ہندوستان اور کشمیری شریک ہوں۔حکومت پاکستان گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ قانون دوبارہ بحال کرے حلقہ چکار کے نومنتخب ممبران ضلع کونسل یونین کونسل ٹاون کمیٹی و وارڈز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ محمد فاروق حیدر خان کے علاوہ ممبران ضلع کونسل سابق ضلعی صدر مسلم لیگ ن فرید خان،مرزا آصف،قاضی شمیم میر خالد لطیف و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ آزادکشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں حکومت کی بدترین مداخلت کے باوجود حکومت کو شکست فاش دینے پر کارکنان مسلم لیگ ن اور عوام کا شکریہ،ضلع جہلم ویلی میں ہزاروں کی تعداد میں ناراض ساتھیوں کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہیں بلدیاتی انتخابات میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے حوالے سے کمیٹی قائم کی جائیگی، قومی معاملات پر سیاسی کارکنان کو بھی اپنا جاندار کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کم ہوگی تو کیا یوتھیوں سے لڑائی لڑینگے یہ کیا بے تکی منطق ہے اس کے خلاف سب کو آواز اٹھانی چاہیے یہ معمولی بات نہیں ہے، پاکستان کو ہندوستان کے برابر سمجھنے والے کشمیریوں کے دشمن اور غیر ملکی ایجنڈے پر ہیں کچھ لوگ ایجنڈے کے تحت مخصوص بات کرتے ہیں۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے حکومت پاکستان باجوہ ڈاکٹرائن سے برائت کا اعلان کرے، 20 سال تک مسلہ کشمیر کو جوں کا توں رکھنے کا منصوبہ بنانے والوں نے یہ نہیں سوچا کہ مظلوم کشمیریوں کو کیا جواب دینگے ایک لاکھ کشمیریوں نے جان کا نذرانہ پیش کیا، کئی ہزار خواتین کی عصمت دری ہوئی، جان کی قربانی دی، مال کی قربانی دی عصمتوں کی قربانی کشمیریوں نے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف فارمولا بھی آیا تھا مگر فوج نے بحیثیت ادارہ اس کو کبھی آن نہیں کیا موجودہ قیادت سے بھی درخواست ہے کہ باجوہ ڈاکٹرائن سے برائت حاصل کی جاے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ جس نے بھی دھوکہ کیا وہ اللہ کے عذاب کو دعوت دیتا ہے اور اس کے مقدر میں دنیا و آخرت کی رسوائی لکھی ہوئی ہے ہم اپنے اصولی موقف سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں