مزارات کے بے حرمتی اور عرس کے دوران غیر شرعی رسومات کی ادائیگی، ثقافتی تقریبات کی آڑ میں اسلامی اقدار کی پامالی بند کی جائے، اہلسنت را بطہ کونسل آزاد کشمیر کا مطالبہ

مظفرآباد (آئی اے اعوان) اہلسنت را بطہ کونسل آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر اولیائے کرام کے مزارات کے بے حرمتی اور عرس کی تقریبات کے دوران غیر شرعی رسومات کی ادائیگی اور ثقافتی تقریبات کی آڑ میں اسلامی اقدار کی پامالی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

سینٹرل پریس کلب مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیمات اہلسنت کے مشترکہ اتحاد ”اہلسنت رابطہ کونسل آزادکشمیر“ کے رہنماؤں ناظم اعلیٰ قاری محمد زمان سیفی، علامہ مفتی نثار مغل شاذلی،، مولانا الطاف سیفی، عتیق احمد رضا،علامہ عبدالرؤف نظامی، علامہ حسن حقانی، پیرسیدسخاوت گیلانی، علامہ منظور حسین قادری، صاحبزادہ کامران علی قادری، علامہ ارشد صدیقی، حسنین مصطفائی، علامہ ارشد صدیقی،قاری محمد صادق قاسمی،علامہ توفیق الرحمان،علامہ محمد ممتاز چشتی،علامہ محمود احمد چشتی، خرم شہزاد،عاصم ملک ودیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مزارات اولیاء کی حرمت کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے ان کے اصل مقام کوبحال کیا جائے۔ محکمہ اوقاف کی تحویل میں دیے گئے اکثرمزارات کی حرمت پامال ہورہی ہے بلکہ رفتہ رفتہ اس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اولیاء کرام کے عرس منانے کا مقصد کھیل کود نہیں بلکہ تعلیمات اولیاء کو عام اور ان پرعمل کی ترغیب دینا ہے۔ یہ تہذیب وثقافت نہیں بلکہ رشدوہدایت کے مراکز ہیں۔اولیاء کرام نفس کشی کر کے تزکیہ نفس وتصفیہ قلب کی دولت سے مالا مال اور شریعت پرعمل پیرا ہو کر ولایت کے مقام پر فائز ہوتے ہیں۔ انہی کے مزارات کو غیرشرعی حرکات کے مراکز میں تبدیل کرنا ان کی ناراضگی اور عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران علماء نے مطالبہ کیا کہ آمدہ جمعۃ المبارک کو شروع ہونے والے عرس حضرت سائیں سخی سہیلی سرکار کاانعقاد شرعی اصولوں کے عین مطابق یقینی بنایا جائے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت اور رعایت دین حق سے غداری ہوگی۔ حکومت وقت کایہ فریضہ ہے کہ وہ خلاف شرعی امور کو ہرطریقے سے روکے۔احاطہ دربار کے اندر ناچ گانے، کھیل کود، منشیات کے استعمال اور عرس کے ایام میں خواتین کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

مغرب تاعشاء عرس مبارک کی تقریبات محض برائے نام اور مزار کو صرف کمائی کاذریعہ بنا کر بقیہ سارا وقت اوباشوں اور نفس پرستوں کے حوالے کر کے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے والے محکمہ اوقاف کو اپنی شرعی ذمہ داریوں کااحساس کرنا ہوگا۔دربار شریف کی حرمت کو پامال کیا جانااہل سنت کیلئے کسی طور قابل قبول نہیں۔ہمارا مقصد کسی کی دل آزاری یا اس کی محبت پہ حملہ نہیں بلکہ محبت کو عین شریعت کے تابع کرنا ہے۔کسی بھی مکتبہ فکر کے نزدیک ایسے خلاف شرعی امور کو عرس کے نام پر بجالانا درست نہیں۔ ایسے کاموں میں غیر ریاستی افراد اور پاکستان بھر میں مزارات کی حرمت کو پامال کرنے والے وہ افراد ہیں جو ان دنوں اس دربار کا رخ کرتے ہیں جبکہ کچھ مقامی افراد بھی اس بے حرمتی میں ملوث ہیں۔ہم کسی بھی فرد کی دربار حاضری پر معترض نہیں بلکہ اصل اعتراض حدود شریعت کی پامالی کا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم آزادکشمیر اور مشیراوقاف سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کاترجیحی بنیادوں پر نوٹس لیں۔احاطہ دربار میں خلاف شرعی امور پرپابندی کانوٹیفکیشن جاری کریں اس پرسختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں وگرنہ عنداللہ سخت ترین جوابدہی کے لیے تیار رہیں۔ رہنماؤں نے اس عزم کااظہار کیا کہ شرعی اصولوں کی پاسداری، فروغ امن ومحبت کے لئے اہلسنت کاہرفرد اپنے اداروں اور حکومت کے شانہ بشانہ چلنے کوتیار ہے۔ آج کے حالات میں ضرورت ہے کہ اولیاء کرام کے مشن کو فروغ دیا جائے جس کاسب سے بڑا ذریعہ اعراس مبارک کے مواقع ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں