وزیراعظم آزاد کشمیر کے سرپرائز وزٹ جاری، ڈی ایچ کیو ہسپتال میرپور اور سٹی پولیس اسٹیشن کا سرپرائز دورہ، ڈسٹرک ہسپتال کا دورہ

میرپو ر (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردارتنویر الیاس خان کا میرپور سٹی پولیس اسٹیشن کو ماڈل پولیس اسٹیشن او رمیرپور میں وویمن پولیس سٹیشن کے قیام کا اعلان۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے سرپرائز وزٹ جاری، وزیراعظم سردارتنویر الیاس خان کا میرپور میں ڈی ایچ کیو ہسپتال میرپور اور سٹی پولیس اسٹیشن کا سرپرائزدورہ، ڈسٹرک ہسپتال میرپور میں مختلف وارڈز کا دورہ کیا، مریضوں کی عیادت کی، آئی سی یو میں زیر علاج مریض کے علاج کیلئے ایک لاکھ روپے نقد اور نومولود بچوں کیلئے 5 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔

وزیراعظم نے سٹی پولیس اسٹیشن میرپور میں ریکارڈ ملاحظہ کیا،قیدیوں سے بات چیت کی اور معمولی نوعیت کے کیس میں گرفتار ایک قیدی کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔وزیراعظم آزادکشمیرکو ایس ایچ او سٹی تھانہ کی جانب سے 1948 میں کاٹی گئی پہلی ایف آئی آر ملاحظہ کیلئے پیش کی گئی۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے پولیس اسٹیشن کے سارے عملے اور قیدیوں کیلئے 2 لاکھ روپے نقد کا اعلان کیا۔ ایس ایس پی میرپور اور ایس ایچ او تھانہ سٹی کی طرف سے میرپور سٹی میں جرائم کی بیخ کنی اور بلائنڈ کیس میں ملزم کی بروقت گرفتاری پر انکے لئے تعریفی سرٹیفکیٹ اور حوصلہ افزائی کیلئے انعام کا بھی اعلان کیا۔ میرپور میں وزیر اعظم آزادکشمیر نے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ آفیسران سے ملاقات بھی کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہو ئے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ سرپرائز وزٹ کا مقصد کسی ادارے یا افسر کی عزت و تکریم کو مجروع کرنا ہرگز نہیں ہے اور نہ ہی حکومت کا دبدبا یا خوف پیدا کرنا ہے بلکہ اس طرح کے وزٹ سے اداروں کی طرف سے عوام کو دی جانے والی سہولیات کا جانچنا ہے۔جن جن شعبوں میں کمی کوتاہیاں ہوں ان کی اصلاح واحوال کرنا ہے۔افسران دفاتر میں آنے والے سائلین سے عزت و احترام سے پیش آئیں۔بوڑھے لوگوں کے احترام کے حوالے سے کوئی شکایت ملی تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔افسران اپنے دفاتر میں شکایات بکس لگائیں اور کھلی کچہریاں لگا کر لوگوں کی شکایات سنیں۔پبلک مقاماتِ پر پبلک ٹوائلٹس بنائی جائیں۔عطائی ڈاکٹروں کو قانون کے شکنجہ میں لایا جائے۔پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی اسناد چیک کی جائیں۔انسانی زندگیوں سے کسی کو کھیلنے کی اجازت نہ دیں گے۔افسران حکمران نہیں بلکہ خادم بن کر اپنے فرائض سرانجام دیں۔

اچھا کام کرنے والے افسران سے جہاں ریاست اور حکومت کا نام روشن ہوتا ہے وہاں ان کا معاشرے میں اپنا وقار ہمیشہ کے لیے قائم رہتا ہے۔اسٹیٹ کے ملازمین اقراباء پروری کے بجائے میرٹ پر کام کریں۔ فوج میں شہادتیں پیسوں کے لیے نہیں بلکہ وطن کی حفاظت کے لئے دی جاتی ہیں یہی رویہ سول سروس میں بھی ہونا چاہیے۔ اعلیٰ عہدوں کو صرف روزگار کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔آزاد کشمیر کی بیوروکریسی اعلیٰ صلاحیتوں کی مالک ہے ایک فلاحی ریاست بنانے کا پوری طرح پوٹینشل موجود ہے۔ریاست اور حکومت پر عوام کا اعتماد تب بحال ہوسکتا ہے جب شہریوں کی تصریحات پوری ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپور کے سرپرائز وزٹ کے موقع پر ڈویژنل و ضلعی افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں کمشنر چوہدری شوکت علی،ڈی آئی جی ڈاکٹر خالد محمود چوہان،ڈپٹی کمشنر چوہدری امجد اقبال،ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم،چیف انجینئر برقیات طاہر رتیال،ڈی ایچ او ڈاکٹر فدا حسین،ڈی ایم ایس ارم بتول، ڈویژنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ راجہ فیاض خان،ایس ای برقیات چوہدری ضیاد اکبر، ایکسین شاہرات ماجد اقبال اعوان،چیف آفیسر بلدیہ مغیث ریاض، ایکسین بلڈنگ شہزادہ اورنگزیب،ڈی ای او محمد نثار،انفارمیشن آفیسر محمد جاویدملک،اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز محمد ساجد، سوشل ویلفیئر آفیسر ملک محمد نثار،اسسٹنٹ ڈائریکٹر لائیو سٹاک عبدالقیوم بٹ،وٹنری ڈاکٹر ندیم کالس اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے افسران کو مخاطب کرکے کہاکہ ریاست کا وزیر اعظم،وزراء حکومت اور بیوروکریسی کو عوام کے دکھ درد کو سمجھ کر خادم بن کر فرائض ادا کرنے چاہیے۔افسران اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربے کے حامل ہیں ان کی صلاحیتوں کا براہ راست غریب لوگوں کو فاہدہ ہونا چاہیے۔جب تک پبلک سرونٹس خدمت کے جذبہ سے سرشار ہوکر اپنے فرائض ادا نہیں کرتے اس وقت تک حکومت اپنے فلاحی اور رفاعی ریاست کے ویژن کو کسی صورت عملی جامع نہیں پہنا سکتی۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کے ہر شعبہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔شہروں کی صفائی و ستھرائی کے لئے حکومتی ہدایات پر من وعن عمل کیا جائے۔برساتی نالوں پر تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے، کوڑا کرکٹ کو تلف کرنے کا جدید میکانزم ہونا چاہیے۔پلاسٹک شاپنگ بیگ کی فروخت کے لئے 15 جنوری تک مہلت دی ہوئی ہے اس کے بعد فروخت پرمکمل پابندی ہوگی۔شہریوں کے لئے پینے کے پانی کی ٹینکیوں کی صفائی کروائی جائے اس طرح جرائم کے کنٹرول کے لئے شہروں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔انسانی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے۔زراعت کے فروغ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ شجر کاری کی جائے۔افسران خود بھی اور ماتحت ملازمین سائلین سے خوش اسلوبی سے پیش آئیں۔حکومتی مشنری کا رویہ مثالی ہونا چاہیے کہ لوگ ان کے پاس آنے سے نہ ڈریں،اگر ملازمین اپنا رویہ اور اخلاق بہتر رکھیں گے تو ان کی شکایات بھی کم ہونگی۔ہمیں اپنے مذہبی مہذب معاشرے سے راہنمائی حاصل کرنی چاہیے جس میں انسانیت کی خدمت کا درس ہے۔انہوں نے کہاکہ پبلک ٹرانسپورٹ کی ہر اضلاع میں وہیکل ایگزیمنر ورکشاپ قائم کی جائیں گی جبکہ ہر ضلع میں ٹریفک کا ایس پی تعینات کریں گے تاکہ ٹریفک کے حادثات کو کنٹرول کیا جاسکے۔ملازمین کو نیوٹرل رہنا چاہیے کسی سیاسی جماعت کا آلہ کار ہونے کے بجائے ریاست اور عوام کا خادم ہونا چاہیے۔میں نے سکولوں،مساجد اور مدارس کے بچوں کو تشدد کرنے پر پابندی لگا دی ہے ریاست کے ہر شہری کو واچ ڈاگ کے طور پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اگر اس طرح کی شکایات ملیں تو متعلقہ فورم تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہاکہ پیر خانوں اور مذہبی مقامات کے تقدس کو کسی صورت پامال نہیں ہونے دیں گے۔اس حوالے سے جید علماء اکرام پر مشتمل بورڈ بنا رہے ہیں جس سے جعلی اور تعویز گنڈوں والے خوساختہ پیروں کا خاتمہ ہوجائے گا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں